کیوبک میں گھروں کی قلت پر عوام کا احتجاج، حکومت سے فوری کارروائی کا مطالبہ

اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)ہفتے کے روز ننز آئی لینڈ کے علاقے میں سینکڑوں رہائشی کارکنوں نے جمع ہو کر کیوبک حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ صوبے میں بڑھتے ہوئے رہائشی بحران پر فوری اور سنجیدہ کارروائی کرے۔

یہ احتجاج عوامی ایکشن فرنٹ برائے شہری ترقی نامی تنظیم کی جانب سے منظم کیا گیا۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ حکومت عام شہریوں کے مسائل سے بے خبر ہے اور ان مشکلات کو نہیں سمجھ رہی جن کا سامنا لوگ مناسب اور سستی رہائش حاصل کرنے میں کر رہے ہیں۔

تنظیم کی منتظم کیتھرین لوسیر نے کہاایسا محسوس ہوتا ہے کہ کیوبک حکومت ان کرایہ داروں کی حقیقت سے بالکل کٹی ہوئی ہے جو ایک چھت تلاش کرنے کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔

کرایوں میں 71 فیصد اضافہ

سماجی تنظیموں نے الزام لگایا کہ حکومت تیزی سے بڑھتے ہوئے کرایوں اور بڑھتی ہوئی بے گھری کو نظرانداز کر رہی ہے۔اعداد و شمار کے مطابق مونٹریال میں 2019 سے اب تک کرایوں میں 71 فیصد اضافہ ہوا ہے۔

صوبے بھر سے شرکت

تقریباً پانچ سو افراد صوبے کے مختلف شہروں سے بسوں کے ذریعے مظاہرے میں شریک ہوئے۔
سینٹ ہیسنتھ کی ایک طالبہ لیونی لیسارڈ نے کہاکیوبک میں رہائش بہت مہنگی ہو گئی ہے، خاص طور پر شہروں میں۔ ہمیں نہ صرف اپنے لیے بلکہ دوسروں کے لیے بھی آواز اٹھانی چاہیے جو ان حالات میں جی رہے ہیں۔”

ان کی ساتھی این ہیبر نے کہا:مسئلہ صرف مکانات کی دستیابی نہیں، بلکہ ان کی قیمت ہے۔ اگر ہم کرایہ ہی ادا نہ کر سکیں تو مکانوں کی تعداد سے کیا فرق پڑتا ہے؟

سماجی رہائش کا مطالبہ

تنظیم کا کہنا ہے کہ حکومت کا موجودہ رہائشی منصوبہ جو 2034 تک پانچ لاکھ ساٹھ ہزار نئے گھر بنانے کا ہدف رکھتا ہے، اس میں سماجی رہائش کے لیے کوئی واضح منصوبہ شامل نہیں۔
تنظیم نے مطالبہ کیا کہ حکومت ایسے پروگرام شروع کرے جن سے عوام کے لیے ایسے گھر بنائے جائیں جو سرمایہ دارانہ منڈی کے اثر سے محفوظ ہوں۔

کیتھرین لوسیر نے کہارہائش ہر انسان کا حق ہے، لیکن حکومت اسے منافع کا ذریعہ سمجھتی ہے، جو بنیادی مسئلہ ہے۔

ننز آئی لینڈ کا انتخاب کیوں؟

تنظیم کے مطابق ننز آئی لینڈ اس لیے منتخب کیا گیا کہ یہ جگہ اس بات کی نمائندگی کرتی ہے کہ کس طرح رہائش اب ایک سرمایہ کاری بن گئی ہے۔
بڑی کمپنیوں کی ملکیت میں موجود عمارتیں منافع کے لیے کرایے بڑھاتی ہیں اور عام لوگوں کو نظرانداز کرتی ہیں۔

مقامی رہائشی پرشیا شاہدی نے کہامجھے اس بات پر اعتراض ہے کہ بڑی کمپنیاں گھروں کو کاروبار بنا چکی ہیں اور صرف نفع کے لیے کرایے بڑھاتی ہیں۔

معذور افراد بھی متاثر

احتجاج میں معذور شہریوں کے حقوق کے کارکن بھی شریک تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ قابلِ رسائی اور سستی رہائش ان کے لیے سب سے بڑا مسئلہ ہے۔کرسٹیان فوغے نامی کارکن نے کہازیادہ تر فلیٹ معذور افراد کے لیے موزوں نہیں ہوتے، اور جو مناسب ہوں وہ بہت کم اور مشکل سے ملتے ہیں۔

مظاہرین نے ڈین ہنگانو پارک سے مارچ شروع کیا اور ننز آئی لینڈ کے مختلف مقامات پر رکے، جنہیں منتظمین نے سرمایہ دارانہ رہائشی نظام کی علامت قرار دیا۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔