اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے صوبے البرٹا میں فوٹو ریڈار پر پابندی کے بعد، کیلگری کی میئر جیوتی گونڈیک نے شدید تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس اقدام سے ٹریفک حادثات میں اضافہ ہو سکتا ہے اور پولیس بجٹ پر بھی منفی اثرات مرتب ہوں گے۔
البرٹا کی صوبائی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ یکم اپریل 2025 سے فوٹو ریڈار کا استعمال صرف اسکول، کھیل کے میدانوں اور تعمیراتی علاقوں تک محدود ہوگا۔ اس کے علاوہ، صوبائی ہائی ویز اور "اسپیڈ آن گرین” کیمروں پر پابندی عائد کی جا رہی ہے ۔
کیلگری پولیس چیف مارک نیوفیلڈ نے خبردار کیا ہے کہ ان پابندیوں سے سنگین اور مہلک حادثات میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فوٹو ریڈار کے بغیر، پولیس کو دستی طور پر ٹریفک کی نگرانی کرنی پڑے گی، جس سے دیگر اہم فرائض متاثر ہوں گے ۔
کیلگری پولیس سروس CPS نے رپورٹ کیا ہے کہ 2023 میں فوٹو ریڈار سے حاصل ہونے والی آمدنی میں 58 فیصد کمی آئی ہے، جس کی وجہ سے پولیس بجٹ میں تقریباً 13 ملین ڈالر کی کمی واقع ہوئی ہے۔ اگر یہ پابندیاں برقرار رہیں تو 2026 تک یہ خسارہ 30 ملین ڈالر سے تجاوز کر سکتا ہے ۔
میئر گونڈیک نے کہا ہے کہ وہ اس بات پر فکرمند ہیں کہ صوبائی حکومت پولیس سروس کو مکمل رکھنے کے لیے کیا اقدامات کرے گی، خاص طور پر جب جرمانوں سے حاصل ہونے والی آمدنی میں کمی واقع ہو رہی ہے ۔
ٹرانسپورٹیشن منسٹر ڈیون ڈریشین کا کہنا ہے کہ فوٹو ریڈار اکثر "کیش کاؤ” کے طور پر استعمال ہوتا ہے، جس کا مقصد آمدنی حاصل کرنا ہوتا ہے نہ کہ ٹریفک کی حفاظت ۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ میونسپلٹیز میں فوٹو ریڈار ہٹانے کے بعد حادثات کی تعداد میں کمی آئی ہے، حالانکہ انہوں نے اس دعوے کی حمایت میں کوئی ڈیٹا فراہم نہیں کیا ۔
یہ تنازعہ البرٹا میں ٹریفک سیفٹی اور پولیسنگ کے مستقبل پر اہم سوالات اٹھاتا ہے، خاص طور پر جب بجٹ اور عوامی تحفظ کے درمیان توازن قائم کرنا ہو۔