اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پی آئی اے بینکوں سے قرضہ لینے میں کامیاب، 17 ارب روپے کی ادائیگی کے بعد انتظامی امور دوبارہ بحال ہونے لگے، افسران و ملازمین کی رواں ماہ کی تنخواہیں جاری ۔
لیز پر لیے گئے طیاروں کی ادائیگیاں بھی شروع، بعد ازاں واجبات کی ادائیگی، فضائی بیڑے میں 7 طیارے واپس اڑنے کیلئے ۔ ، طیاروں کی گراؤنڈنگ کی وجہ سے قومی ایئرلائن کو یومیہ 40 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔
یہ بھی پڑھیں
فنڈز کی کمی، 15 ستمبر سے پی آئی اے کا فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ
ذرائع کے مطابق مذکورہ رقم سے فیول کمپنیوں، ایف بی آر کو ادائیگیاں بھی کی جائیں گی، فوری مرمت کے لیے طیاروں کے اسپیئر پارٹس بھی اس رقم سے خریدے جائیں گے اور لیز پر لینے والی کمپنیوں کو واجبات کی ادائیگی کے بعد ان کی ادائیگی کی جائے گی۔ پی آئی اے کے فضائی بیڑے میں شامل مختلف ساخت کے 7 طیارے واپس اڑنے کے لیے تیار ہیں، مالی مشکلات کے باعث کل 15 طیارے عارضی طور پر گراؤنڈ کیے گئے ہیں۔
اس سے قبل طیاروں کی کمی کے باعث اندرون ملک پروازیں متاثر ہوئیں، جس کے باعث کراچی سے رحیم یار خان کی دو طرفہ پروازیں منسوخ، کراچی سے اسلام آباد جانے والی پی کے 368 تاخیر کا شکار ہوئی۔پی آئی اے کے ترجمان عبداللہ حفیظ خان کا کہنا ہے کہ پی آئی اے کی بندش کے لیے 15 ستمبر کی تاریخ دے کر پی آئی اے کی ساکھ کو بہت نقصان پہنچایا گیا ہے۔دوسری جانب نگراں وزیراعظم کی ہدایت پر پی آئی اے کے اثاثوں کی نجکاری کا عمل شروع ہوگیا، پی آئی اے کا امریکا میں روزویلٹ ہوٹل فروخت کرنے کے لیے اقدامات کیے جارہے ہیں، نجکاری کمیشن نے مالیاتی مشیر مقرر کرنے میں دلچسپی ظاہر کردی۔ روزویلٹ ہوٹل کی نیلامی 9 اکتوبر تک درج ذیل فرموں سے آفرز کے لیے کال کریں