اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) پی آئی اے کے ملازمین کے تنخواہوں میں اضافے کے خلاف احتجاج کے باعث ملک بھر میں پی آئی اے کے بکنگ دفاتر بند کر دئیے گئے۔
دفاتر بند ہونے کی وجہ سے مسافر بروقت بکنگ نہ ملنے پر پریشان ہیں۔
لاہور میں پی آئی اے کی مبینہ نجکاری کے خلاف ملازمین کا احتجاج گزشتہ روز بھی جاری رہا، ملازمین نے ٹاؤن آفس میں تمام بکنگ کاؤنٹرز بند کرکے بکنگ ہال کو تالے لگا دئیے جس سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔
اس کے علاوہ کراچی پریس کلب کے قریب پی آئی اے بکنگ آفس کے دفتر کے باہر احتجاج کرنے والے پی آئی اے ایکشن کمیشن کے دو رہنماؤں کو پولیس نے حراست میں لے لیا۔
پی آئی اے کی نجکاری کے خلاف احتجاج کرنے والے یونین رہنماؤں سمیت 250 افراد کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
گزشتہ روز پی آئی اے کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کا اجلاس پی آئی اے ہیڈ آفس کراچی میں ہوا جس میں پی آئی اے انتظامیہ نے بورڈ آف ڈائریکٹرز کو ایئر لائن کی تنظیم نو اور پی آئی اے کے مالیاتی امور پر بریفنگ دی۔
اجلاس میں انتظامیہ نے تنخواہوں میں اضافے اور پی آئی اے کی ممکنہ نجکاری کے خلاف پی آئی اے کی سی بی اے یونین پیپلز یونٹی اور پی آئی اے آفیسرز ایسوسی ایشن کے تین ہفتوں سے جاری احتجاج کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ تنخواہوں میں اضافے کے حوالے سے پی آئی اے انتظامیہ نے بورڈ میٹنگ میں اپنی رائے کا اظہار کیا کہ ایئرلائن کے مالی حالات ٹھیک نہیں، اس وقت تنخواہوں میں اضافہ ممکن نہیں۔
دوسری جانب وزارت خزانہ نے پی آئی اے کی 23 ارب روپے فراہم کرنے کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پی آئی اے کمرشل بینکوں سے قرض لے۔