نیو انگلینڈ جرنل آف میڈیسن میں شائع ہونے والی ایک تحقیق میں سائنسدانوں نے تین سالوں میں 682 افراد کا تجربہ کیا۔ 339 لوگوں کو اوسیمرٹینیب دیا گیا اور 343 لوگوں کو پلیسبو دیا گیا۔تحقیق کے مطابق جن لوگوں کو یہ دوا دی گئی ان میں بیماری کے دوبارہ ہونے کے امکانات 85 فیصد تھے جبکہ علاج کے پانچ سال کے اندر مرنے کا امکان آدھا رہ گیا تھا۔کینسر کے ماہرین نے تحقیق میں سامنے آنے والے ڈیٹا کو دیکھ کر دوا کو انقلابی قرار دیا ہے۔یہ گولی جسے امریکی ڈرگ چیف نے منظور کیا ہے، پھیپھڑوں کے ٹیومر کی جینیاتی ذیلی قسم میں مبتلا مریضوں کو دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں
کینسر کے خلیوں میں کینسر مخالف پروٹین دریافت
یہ ٹیومر جینیاتی تبدیلی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ یہ تغیرات EGFR نامی ایک پروٹین جاری کرتے ہیں اور ٹیومر کو بڑھنے میں مدد دیتے ہیں۔ لیکن osimertinib پروٹین کے اخراج کے لیے جین سے سگنل کو روکتا ہے اور کینسر کے خلیات کو مار دیتا ہے۔نیو جرسی میں Hackensack Meridian Health سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر فیض بھورا نے منشیات کے ٹرائل کے نتائج کو بہت اہم قرار دیا۔انہوں نے کہا کہ ماضی میں طبی ماہرین کینسر سے بچنے کی شرح پانچ یا 10 فیصد پر خوش تھے، اب ماہرین اس شرح میں 50 فیصد بہتری کی بات کر رہے ہیں۔