اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ہمارے جسم کے مختلف حصوں میں مائیکرو پلاسٹک کی موجودگی کا انکشاف ہوا ہے لیکن اب نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ ماحول میں موجود مائیکرو پلاسٹک دل کے بافتوں میں بھی داخل ہو سکتا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین میں محققین کی ایک ٹیم نے اپنی تحقیق میں کہا ہے کہ پلاسٹک کا استعمال صحت کے لیے انتہائی نقصان دہ ہے اور اس سے صحت کے مختلف حالات متاثر ہو سکتے ہیں۔
جیسے جیسے پلاسٹک انحطاط پذیر ہوتا ہے یہ مائیکروسکوپک بٹس بن جاتا ہے جسے مائیکرو پلاسٹک کہتے ہیں۔ یہ ذرات 5 ملی میٹر سے چھوٹے ہوتے ہیں اور منہ، ناک اور پھیپھڑوں کے ذریعے جسم میں داخل ہو سکتے ہیں۔مزید یہ کہ حالیہ تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ جسم میں داخل ہونے والے مائیکرو پلاسٹکس نظام تنفس میں جمع ہو سکتے ہیں اور یہ عمل صحت کے لیے خطرناک ہے۔منہ، ناک اور پھیپھڑے ہوا میں موجود مائیکرو پلاسٹک سے براہ راست متاثر ہوتے ہیں، اس لیے یہ کوئی حیران کن بات نہیں کہ محققین کو نظام تنفس میں پلاسٹک کے ذرات ملے اور یہ ذرات نظام تنفس سے اندرونی اعضاء تک پہنچائے جاسکتے ہیں۔
واضح رہے کہ پلاسٹک تقریباً ہر جگہ موجود ہے۔ اس کی ایجاد کے بعد سے، مینوفیکچررز نے اس مواد کو ایسی مصنوعات بنانے کے لیے استعمال کیا ہے جو زیادہ تر لوگ روزانہ کی بنیاد پر استعمال کرتے ہیں۔اقوام متحدہ کے ماحولیاتی پروگرام کے مطابق، ان مصنوعات میں کاسمیٹکس اور ذاتی نگہداشت کی مصنوعات جیسے شاور جیل، لپ اسٹکس اور موئسچرائزر شامل ہیں۔