اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ایران میں لڑکیوں کو اسکول جانے سے روکنے کے لیے ان کو زہر دینے کا انکشاف ہوا ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس بات کا انکشاف ایک ایرانی نائب وزیر یونس پناہی نے کیا، جن کا کہنا تھا کہ ایران میں اسکول کی طالبات کو اس لیے زہر دیا گیا کیونکہ کچھ لوگ لڑکیوں کو تعلیم حاصل کرنے سے روکنا چاہتے ہیں۔
اطلاعات کے مطابق دارالحکومت تہران کے جنوب میں واقع علاقے وقام میں گزشتہ سال نومبر سے لے کر اب تک زہر پینے کی وجہ سے اسکول کی طالبات میں سانس کی تکلیف کے سیکڑوں کیسز سامنے آچکے ہیں جن میں کئی لڑکیاں اسپتال میں داخل ہیں۔اتوار کو نائب وزیر صحت یونس پناہی نے واضح طور پر تصدیق کی کہ لڑکیوں کو جان بوجھ کر زہر دیا گیا تھا۔
ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق یونس پناہی کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ اسکولوں کو بند کرنا چاہتے تھے، خاص طور پر لڑکیوں کے لیے، اس لیے طالبات کو زہر دیا گیا۔انہوں نے مزید تفصیلات نہیں بتائیں اور نہ ہی کسی جانی نقصان کا پتہ چل سکا۔
رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لڑکیوں کو زہر دینے کے واقعات کے خلاف کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔ ایرانی خبر رساں ایجنسی کے مطابق 14 فروری کو اسکول کی متعدد بیمار طالبات کے والدین نے حکام سے لڑکیوں کی بیماری کے بارے میں وضاحت طلب کی۔