پولیور کی پارلیمنٹ واپسی کی کوشش عوامی مزاحمت میں بدل گئی، ایک سیٹ پر 209 امیدواروں کے کاغذات جمع

اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا میں ہونے والے آئندہ وفاقی ضمنی انتخاب کے لیے 200 سے زائد امیدواروں نے نامزدگیاں جمع کرادی ہیں، جو کہ کسی ایک بیلٹ پر امیدواروں کی سابقہ تعداد سے دوگنا زیادہ ہے۔

یہ نشست سابق البرٹا رکنِ پارلیمنٹ ڈیمین کیورک کی جانب سے خالی کی گئی تھی تاکہ کنزرویٹو لیڈر پیئر پولیئور ہاؤس آف کامنز میں دوبارہ داخل ہوسکیں۔
یاد رہے کہ پولیئور نے اپریل میں ہونے والے عام انتخابات میں اپنا دیرینہ کارلٹن حلقہ ہار دیا تھا۔زیادہ تر امیدوار اُس گروہ سے وابستہ ہیں جو انتخابی اصلاحات کے لیے سرگرم ہے اور خود کو "لانگیسٹ بیلٹ کمیٹی” کہلاتے ہیں۔

اس کمیٹی نے حالیہ برسوں میں متعدد ضمنی انتخابات میں بڑی تعداد میں امیدواروں کو نامزد کروا کے اصلاحات کی مہم چلائی ہے۔یہ گروہ چاہتا ہے کہ انتخابی اصلاحات کا اختیار عوامی اسمبلی کو دیا جائے کیونکہ ان کے مطابق سیاسی جماعتیں عوام کی بہتر نمائندگی کے لیے اصلاحات سے گریزاں ہیں۔
اتوار کی شام تک باضابطہ طور پر 209 امیدواروں نے بیٹل ریورکروفٹ حلقے میں کاغذاتِ نامزدگی جمع کروا دیے تھے، جو کہ کمیٹی کے 200 امیدواروں کے ہدف سے بھی زیادہ ہے۔
یہ تعداد گزشتہ برس کے ریکارڈ 91 امیدواروں سے کہیں زیادہ ہے — یہ ریکارڈ بھی دو بار قائم ہوا تھا: ستمبر میں لا سال-ایمارڈ-وردن کے ضمنی انتخاب میں اور کارلٹن کے حالیہ عام انتخابات میں۔اتنے زیادہ امیدواروں کے باعث بیلٹ کی لمبائی تقریباً ایک میٹر تک جا پہنچی تھی۔

یہ بڑے بیلٹ نہ صرف ووٹوں کی گنتی میں تاخیر کا باعث بنے بلکہ بعض ووٹرز کے لیے الجھن بھی پیدا ہوئی۔الیکشنز کینیڈا نے تصدیق کی ہے کہ وہ اس صورتحال سے نمٹنے کے لیے اقدامات پر غور کر رہا ہے۔ ادارے کے ترجمان میتھیو مکینا کے مطابق:”ہم ان تجربات کی بنیاد پر سادگی لانے کے اقدامات پر غور کر رہے ہیں، جہاں معمول سے زیادہ امیدوار سامنے آئے۔
ہم اپنی حتمی حکمت عملی کا اعلان امیدواروں کی نامزدگی کی آخری تاریخ کے بعد کریں گے۔”انتخابی عمل کو سنبھالنے کے لیے الیکشنز کینیڈا نے پہلے ہی اضافی عملہ تعینات کرنے اور ابتدائی گنتی جیسے اقدامات شروع کر دیے ہیں۔اگرچہ لانگیسٹ بیلٹ کمیٹی نے دو ایسے انتخابات میں مداخلت کی جہاں پولیئور امیدوار تھے، مگر انہوں نے لبرل گڑھ جیسے ٹورنٹو-سینٹ پالز اور لا سال-ایمارڈ-وردن جیسے حلقوں کو بھی نشانہ بنایا۔تاہم بیلٹ کے اس طریقے کو لے کر پولیئور اور دیگر رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید کی جا رہی ہے۔

پولیئور نے اسے "فراڈ” قرار دیتے ہوئے انتخابی قوانین میں تبدیلی کا مطالبہ کیا ہے۔پولیئور نے حکومت کے لیڈر آف دی ہاؤس اسٹیون میکنن کو خط لکھ کر مطالبہ کیا ہے کہ انتخابی قوانین میں ایسی ترمیم کی جائے جو طویل بیلٹ احتجاج کو روکے۔ میکنن کے دفتر کے ترجمان کا کہنا ہے کہ لبرلز بھی اس معاملے پر تشویش رکھتے ہیں اور ممکنہ تبدیلیوں کے لیے تیار ہیں۔گزشتہ پارلیمانی اجلاس میں قانون سازی پر بحث جاری تھی، جس میں پولیئور کی تجویز کردہ ترامیم شامل تھیں — مثلاً ہر ووٹر کو صرف ایک ہی امیدوار کی نامزدگی فارم پر دستخط کی اجازت ہو۔

اس وقت موجودہ نظام میں ووٹرز متعدد نامزدگی فارم پر دستخط کر سکتے ہیں۔چیف الیکٹورل آفیسر اسٹیفان پیرو بھی ایک پارلیمانی کمیٹی کے سامنے اس ترمیم کی سفارش کر چکے ہیں، جس میں ایسے افراد پر "سزائیں” عائد کرنے کا مشورہ دیا گیا تھا جو جان بوجھ کر ایک سے زائد کاغذاتِ نامزدگی پر دستخط کرواتے ہیں یا دوسروں کو اس کی ترغیب دیتے ہیں — تاہم انہوں نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان سزاؤں کی نوعیت کیا ہوگی۔بیٹل ریور-کروفٹ میں امیدواروں کی نامزدگی کی آخری تاریخ پیر ہے، جبکہ عوام 18 اگست کو ووٹ ڈالیں گے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔