اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)چار ماہ قبل ایوانِ زیریں (ہاؤس آف کامنز) میں اپنی نشست کھونے کے بعد کنزرویٹو پارٹی کے رہنما پیئر پولیور پیر کی شب البرٹا کے دیہی علاقے میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں شاندار کامیابی کے بعد دوبارہ اوٹاوا واپس جا رہے ہیں۔
بھاری اکثریت سے کامیابی
بیٹل ریور کروفٹ کے حلقے میں پولنگ ختم ہوتے ہی نتائج نے واضح کر دیا کہ پولیئیور کی کامیابی یقینی ہے۔ ووٹوں کی گنتی کے ابتدائی مرحلے سے ہی وہ بڑے فرق سے آگے رہے اور ان کی برتری کبھی کم نہ ہوئی۔
کیلگری میں پیدا ہونے والے پولیئیور ووٹوں کی گنتی کے دوران مسلسل 84 فیصد حمایت پر قائم رہے۔
مخالفین پیچھے رہ گئے
ان کے مقابلے میں فوجی تجربہ کار امیدوار بونی کرچلی، جو آزاد امیدوار کے طور پر کھڑے ہوئے تھے، دوسرے نمبر پر رہے جبکہ توانائی کے شعبے سے تعلق رکھنے والے لبرل امیدوار ڈارسی اسپڈی تیسرے نمبر پر رہے۔
نشست کیوں خالی ہوئی؟
یہ نشست اس وقت خالی ہوئی جب کنزرویٹو رکن ڈیمین کوریک نے بہار کے عام انتخابات کے فوراً بعد استعفیٰ دیا تاکہ پیئر پولیور کے لیے جگہ بن سکے۔ یاد رہے کہ پیئر پولیور اپنے آبائی حلقے کارلٹن (اوٹاوا کے علاقے) سے مسلسل سات بار کامیاب ہونے کے بعد اس مرتبہ وہاں سے شکست کھا گئے تھے۔
کنزرویٹو کا محفوظ حلقہ
بیٹل ریور کروفٹ کو ملک کے سب سے محفوظ کنزرویٹو حلقوں میں شمار کیا جاتا ہے، اسی لیے توقع تھی کہ پارٹی سربراہ بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل کریں گے۔
Pierre Poilievre has claimed victory in the Battle River – Crowfoot byelection. He’s up with about 85% of the vote. Roughly 100 supporters here to celebrate with him in Camrose. #cdnpoli pic.twitter.com/Ofq9puRMI6
— Sean Amato (@JSJamato) August 19, 2025
ریکارڈ امیدواروں کی شرکت
اس انتخاب میں ایک ریکارڈ 214 امیدوار سامنے آئے، جن میں زیادہ تر لونگسٹ بیلٹ کمیٹی نامی احتجاجی تحریک کے حصے تھے۔ یہ کمیٹی انتخابی اصلاحات اور موجودہ "فرسٹ پاسٹ دی پوسٹ” نظام کے خاتمے کا مطالبہ کر رہی ہے۔
بیشتر امیدواروں کی وجہ سے بیلٹ پیپر کو خاص طور پر ترمیم کر کے خالی رکھا گیا تھا تاکہ ووٹر اپنے پسندیدہ امیدوار کا نام خود لکھ سکیں، جس کے باعث ووٹوں کی گنتی میں تاخیر کا خدشہ ظاہر کیا گیا تھا۔