دس لاکھ سے زائد افغان پناہ گزینوں کے پی او آر کارڈز کی حیثیت غیر یقینی کا شکار

اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)گزشتہ ماہ قیام کی مدت ختم ہونے کے بعد 10 لاکھ سے زائد افغان شہریوں کے پروف آف رجسٹریشن (پی او آر) کارڈز غیر یقینی صورتحال کا شکار ہو گئے ہیں۔افغان پناہ گزین گزشتہ پانچ دہائیوں میں بنائے گئے اپنے اثاثوں کی جلد بازی میں ممکنہ فروخت کے باعث ہونے والے مالی نقصان پر پریشان ہیں۔

اگرچہ غیر قانونی غیر ملکیوں کی واپسی کے منصوبے پر عملدرآمد سست روی کا شکار ہے، تاہم افغان شہریوں کو خدشہ ہے کہ اگر ان کے کارڈز کی مدت میں توسیع نہ کی گئی تو وہ اپنے قیمتی اثاثے انتہائی کم قیمت پر فروخت کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
سیکورٹی اور معاشی خدشات کے پیش نظر پاکستانی حکام نے نومبر 2023 میں تمام غیر قانونی غیر ملکیوں کو واپس بھیجنے کا فیصلہ کیا تھا۔ اقوام متحدہ کے ایک ادارے کے مطابق پاکستان اب تک تقریباً 13 لاکھ افغانوں کو واپس بھیج چکا ہے، جب کہ اب بھی تقریباً 16 لاکھ افغان شہری پاکستان میں موجود ہیں۔ان میں 10 لاکھ سے زائد پناہ گزین ایسے ہیں جن کے پاس پی او آر کارڈز موجود ہیں، لیکن ان کی میعاد 30 جون 2025 کو ختم ہو چکی ہے۔ اس معاملے پر غور کرنے والے حکام کے مطابق حکومت یا تو ان کارڈز میں عارضی توسیع دے گی یا طویل مدتی ویزا کی پیشکش پر غور کر رہی ہے۔
ابھی تک پی او آر کارڈز کی توسیع سے متعلق کوئی حتمی فیصلہ نہیں کیا گیا تاہم حکومت غیر ملکیوں کے لیے نئی ویزا پالیسی پر کام کر رہی ہے۔وزیر مملکت برائے داخلہ چوہدری طلال نے بتایا کہ توسیع کا معاملہ وفاقی کابینہ میں بھی زیر غور آیا تھا، لیکن کوئی فیصلہ نہیں کیا جا سکا۔ انہوں نے کہا کہ نئی ویزا پالیسی غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے مراعات پیش کرے گی، جس سے افغان شہری بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔
سینٹر فار ریسرچ اینڈ سکیورٹی اسٹڈیز کا منصوبہ "بیونڈ باؤنڈریز” افغان پناہ گزینوں کے مسئلے کے حل کے لیے سرگرم ہے۔ یہ اقدام اس بات کی وکالت کر رہا ہے کہ 1979 کے بعد آنے والے افغان پناہ گزینوں کو اپنے اثاثے سستے داموں فروخت کرنے پر مجبور نہ کیا جائے اور وہ ملکی معیشت میں اپنا مثبت کردار جاری رکھ سکیں۔قبائلی علاقے سے تعلق رکھنے والے تاجر احمد شاہ نے بتایا کہ صرف دوستوخیل قبیلے کے افراد نے پشاور میں دوسروں کے نام پر تقریباً 52 ارب روپے مالیت کے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے بنائے ہیں۔ ان کے مطابق، ان کے قبیلے نے گزشتہ سال 14 ارب روپے (51 ملین ڈالر) سے زائد کی غیر ملکی ترسیلات بھی بھیجی ہیں۔احمد شاہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ اگر حکومت افغان پناہ گزینوں کی واپسی کا حتمی فیصلہ کر لیتی ہے، تو وہ اپنے بے نامی اثاثے انتہائی کم قیمت پر فروخت کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔
متعدد ادوار میں پس پردہ بات چیت کے بعد "بیونڈ باؤنڈریز” نے افغان نژاد تاجروں کے لیے ویزا کا عمل آسان بنانے اور انہیں رہائش کی سہولت دینے کی سفارش کی ہے تاکہ وہ پاکستان میں سرمایہ کاری جاری رکھ سکیں۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو  800 سے 1,200 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر، فیس بک اور ٹوئٹر آئی ڈیز اور اپنا مختصر  تعارف کے ساتھ URDUWORLDCANADA@GMAIL.COM پر ای میل کردیجیے۔

امیگریشن سے متعلق سوالات کے لیے ہم سے رابطہ کریں۔

کینیڈا کا امیگریشن ویزا، ورک پرمٹ، وزیٹر ویزا، بزنس، امیگریشن، سٹوڈنٹ ویزا، صوبائی نامزدگی  .پروگرام،  زوجیت ویزا  وغیرہ

نوٹ:
ہم امیگریشن کنسلٹنٹ نہیں ہیں اور نہ ہی ایجنٹ، ہم آپ کو RCIC امیگریشن کنسلٹنٹس اور امیگریشن وکلاء کی طرف سے فراہم کردہ معلومات فراہم کریں گے۔

ہمیں Urduworldcanada@gmail.com پر میل بھیجیں۔