اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)البرٹا کے وزیر خزانہ نے خبردار کیا ہے کہ اگر حکومتی ملازمین کی نمائندگی کرنے والی یونین کے ساتھ مذاکرات میں پیش رفت نہ ہوئی تو حالات ہڑتال یا حکومتی لاک آؤٹ تک جا سکتے ہیں۔
البرٹا یونین آف پراونشل ایمپلائز (AUPE) کا کہنا ہے کہ اس کے اراکین، جو انتظامی امور سے لے کر جنگلات میں لگنے والی آگ بجھانے جیسے اہم کاموں میں شامل ہیں، نے ہڑتال کی کارروائی کے حق میں ووٹ دیا ہے۔
وزیر خزانہ نیٹ ہورنر نے ایک بیان میں کہا کہ یونین اپنے اراکین کو صورتحال سے صحیح طور پر آگاہ نہیں کر رہی اور ان کے مطالبات غیر معقول ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر یونین قیادت غیر حقیقت پسندانہ رویہ اپناتی رہی تو صورتحال مزید سنگین ہو سکتی ہے۔
یونین کا کہنا ہے کہ وہ اجرتوں میں اضافے، کام کے بہتر حالات اور ملازمت کے تحفظ کے لیے جدوجہد کر رہی ہے۔ دونوں فریقین ایک سال سے زائد عرصے سے مذاکرات میں ہیں، تاہم ابھی تک کوئی حتمی پیش رفت نہیں ہو سکی۔ یونین رہنماؤں کے مطابق، 2 جون کو جب دوبارہ مذاکرات ہوں گے، تو حکومت ایک "نظرثانی شدہ تجویز” پیش کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔