عالمی بینک نے یہ بھی انکشاف کیا کہ پاکستان میں گزشتہ مالی سال میں غربت بڑھ کر 39.4 فیصد تک پہنچ گئی ہے، خراب معاشی حالات کی وجہ سے 20 کروڑ سے زائد افراد غربت کے جال میں پھنسے ہوئے ہیں۔
تقریباً 9.5 ملین پاکستا نی اس وقت غربت میں زندگی گزار رہے ہیں، واشنگٹن میں قائم ورلڈ بینک نے پاکستان کی اگلی حکومت کے لیے ملٹی اسٹیک ہولڈر پالیسی کا مسودہ جاری کیا ہے، جس میں کم انسانی ترقی، غیر پائیدار مالی حالات شامل ہیں۔ زراعت، توانائی اور نجی شعبوں کی ریگولیشن اور ان شعبوں میں اصلاحات کو اگلی حکومت کی ترجیح قرار دیا گیا ہے۔
پاکستان کے حوالے سے عالمی بینک کے ماہر معاشیات طوبیاس حق نے پالیسی ڈرافٹ کے اجراء کے موقع پر کہا کہ عالمی بینک کو پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال پر گہری تشویش ہے، پاکستان کو سنگین معاشی اور انسانی ترقی کے بحرانوں کا سامنا ہے، پاکستان فی الحال یہ ایک ایسے موڑ پر ہے جہاں اسے پالیسی میں تبدیلی کی اشد ضرورت ہے۔
پاکستان میں عالمی بینک کے کنٹری ڈائریکٹر ناجی بنحسین نے کہا کہ پاکستان کے لیے پالیسی میں تبدیلی کا یہ ایک ناگزیر موقع ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال سمجھ میں آ جائے گی لیکن سوال یہ ہے کہ کیا پالیسیوں میں تبدیلی تمام سیاسی جماعتوں، تاجر تنظیموں، سول سوسائٹی اور مالیاتی اکاونٹس کو سمجھ آئے گی۔
231