اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)البرٹا کی پریمیئر ڈینیئل اسمتھ کا کہنا ہے کہ وہ جیسپر کے انخلا شدہ رہائشیوں کے لیے بس ٹورز کا اہتمام دیکھنا چاہتی ہیں تاکہ وہ اپنے لیے جنگل کی آگ سے ان کے قصبے کو پہنچنے والے نقصان کو دیکھ سکیں اور جان سکیں کہ جب انہیں بالآخر گھر واپس جانے کی اجازت دی جائے گی تو کیا توقع کرنا چاہیے۔
اسمتھ نے یہ تبصرے ہفتے کے روز اپنے صوبے بھر میں کال ان ریڈیو شو میں کیے جہاں ا نہوں نے سامعین سے یہ بھی کہا کہ وہ رہائشیوں کے لیے عارضی رہائش کا انتظام کرنا چاہتی ہیں تاکہ وہ اپنے گھروں کی تعمیر نو کے دوران شہر میں رہ سکیں۔
پارکس کینیڈا نے اندازہ لگایا ہے کہ جنگل کی آگ سے جیسپر کے 30 فیصد ڈھانچے کو نقصان پہنچا، قصبے کے 1,113 ڈھانچے میں سے 358 تباہ ہو گئے۔
اسمتھ نے جاسپر کے میئر رچرڈ آئرلینڈ اور دیگر معززین کے ساتھ جمعے کو خالی کیے گئے قصبے کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے اس گھر کی جلی ہوئی باقیات کو پاس کیا جہاں آئرلینڈ خود پلا بڑھا تھا۔
ایڈمنٹن سے چار گھنٹے مغرب میں راکی ماؤنٹینز میں واقع قصبے اور اس کے آس پاس کے 20,000 سے زیادہ لوگوں کو پیر کی رات دیر گئے جنگل کی آگ کی وجہ سے خالی ہونے کا حکم دیا گیا تھا۔
اسمتھ نے اپنے ریڈیو سامعین کو بتایا، یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ قریبی ہنٹن، الٹا، تعمیراتی کارکنوں کے لیے انحصار کیا جا سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسے توقع ہے کہ 28 دن کے قریب ہوں گے اس سے پہلے کہ جیسپر کے رہائشیوں کو ان کے شہر میں واپس جانے کی اجازت دی جائے گی ۔
103