اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)البرٹا کی پریمیئر ڈینیئل اسمتھ کا کہنا ہے کہ ان کی حکومت پیشہ ورانہ ریگولیٹری اداروں کا جائزہ لے گی اور اگلے سال قانون سازی کرے گی تاکہ اس بات کو محدود کیا جا سکے کہ وہ اپنے ارکان کی پولیس کیسے کر سکتے ہیں۔
بدھ کو جاری کردہ ایک سوشل میڈیا ویڈیو میں اسمتھ نے کہا کہ حکومت یا کسی پیشہ ورانہ انجمن کے لیے یہ مناسب نہیں ہے کہ وہ البرٹن کو سچائی کے کچھ سرکاری ورژن پر مجبور کرے۔
اس نے کہا جارج آرویل کا 1984 کا افسانہ افسانہ ہی رہنا چاہیے
ایسوسی ایشنز اور کالج اپنے اراکین کے لیے معیارات مرتب کرتے ہیں جن میں ڈاکٹر، وکیل، ماہر نفسیات اور انجینئر شامل ہیں، اور جو ان معیارات پر پورا نہیں اترتے ہیں ان کو نظم و ضبط میں لا سکتے ہیں۔
اسمتھ نے کہا کہ البرٹا کی لاء سوسائٹی اور کالج آف فزیشنز اینڈ سرجنز کا عوامی مفاد کے تحفظ میں اہم کردار ہے۔
تاہم اس نے کہا کہ کینیڈا میں کچھ پروفیشنل کالج بہت آگے جا چکے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ "ایک ڈاکٹر یا وکیل جو سیاست یا مذہب کے بارے میں یقین رکھتا ہے یا کہتا ہے وہ ان کی طب یا قانون پر عمل کرنے کی اہلیت کا عکاس نہیں ہے۔
پریمئیر نے کہا کہ البرٹن کو یقین رکھنے کی ضرورت ہے کہ ریگولیٹڈ پروفیشنل اہل ہیں اور اخلاقی طور پر عمل کرتے ہیں، لیکن ان پیشہ ور افراد کو اپنے ذاتی خیالات کے اظہار کی آزادی بھی ہونی چاہیے ۔
انہوں نے کہا کہ ہم اگلے سال قانون سازی میں تبدیلیاں لائیں گے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ پیشہ ورانہ ریگولیٹری ادارے صرف اپنے اراکین کی پیشہ ورانہ اہلیت اور طرز عمل کو ریگولیٹ کرنے تک محدود ہیں۔