اردوورلڈکینیڈا( ویب نیوز)صدر مملکت آصف علی زرداری نے دانش سکولز اتھارٹی بل 2025، صوبائی مشاورت کی ضرورت کے پیش نظر، نظر ثانی کے لیے وزیر اعظم شہباز شریف کو واپس بھجوا دیا ہے۔ ایوان صدر کی جانب سے جاری کیے گئے پریس ریلیز کے مطابق صدر نے کہا کہ صوبوں میں دانش سکولوں کے قیام سے متعلق اقدامات کرنے سے قبل متعلقہ صوبائی حکومتوں کی پیشگی مشاورت لازمی ہے۔
صدر مملکت نے بل کی منظوری میں احتیاطی قدم اٹھاتے ہوئے اس بات کو یقینی بنایا کہ کسی بھی قسم کی قانون سازی میں وفاقی اور صوبائی سطح پر ہم آہنگی برقرار رہے۔ صدر کے مطابق اس عمل سے نہ صرف صوبوں کے حقوق کا تحفظ ہوگا بلکہ تعلیم کے شعبے میں شفافیت اور بہتر انتظام بھی ممکن ہوگا۔
اس کے علاوہ، صدر مملکت نے وزیر اعظم کے مشورے پر دیگر اہم قوانین کی منظوری بھی دے دی ہے۔ ان میں قانون شہادت (ترمیمی) بل 2025، کنگ حمد یونیورسٹی آف نرسنگ اینڈ ایسوسی ایڈ میڈیکل سائنز بل 2025 اور نیشنل کمیشن فار مائنورٹیز رائٹس بل 2025 شامل ہیں۔ صدر نے ان قوانین کی توثیق اور منظوری دی، تاکہ ان کے نفاذ کے لیے قانونی راستہ ہموار ہو سکے۔
صدر زرداری کے اس اقدام سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ حکومت اور صدر مملکت دونوں قانون سازی میں ذمہ داری اور شفافیت کو اہمیت دیتے ہیں۔ دانش سکولز اتھارٹی بل کے حوالے سے صوبائی مشاورت کا تقاضا تعلیم کے شعبے میں بہتر منصوبہ بندی اور ہر سطح پر اتفاق رائے پیدا کرنے کے لیے ضروری قرار دیا گیا ہے۔
صدر مملکت کی جانب سے دیگر اہم قوانین کی منظوری نے بھی واضح کر دیا ہے کہ تعلیم، شہری حقوق اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کو حکومت اولین ترجیح دیتی ہے۔ اس سے مستقبل میں تعلیمی اداروں اور انسانی حقوق کے تحفظ کے حوالے سے قانونی فریم ورک مضبوط ہوگا۔