اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے چیف الیکشن کمشنر کو لکھے گئے خط پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے صدر کو لکھے گئے خط میں ‘غیر آئینی اقدام اٹھانے سے خبردار کیا ہے۔
ایک رپورٹ کے مطابق اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات میں وزیراعظم نے کہا کہ صدر عارف علوی کو چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو خط نہیں لکھنا چاہیے تھا۔
گزشتہ ہفتے اپنے خط میں صدر نے سکندر سلطان راجہ کو پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں کے انتخابات کی تاریخوں پر اجلاس میں مدعو کیا تھا۔
خط کا جواب دیتے ہوئے چیف الیکشن کمشنر نے صدر کو بتایا تھا کہ صوبائی اسمبلی کے انتخابات کی تاریخوں کے اعلان میں ان کا کوئی کردار نہیں ہے۔
قبل ازیں وزیراعظم نے کہا کہ حکومت چیف الیکشن کمشنر کے فیصلوں کا احترام کرے گی اور قبول کرے گی۔
اجلاس میں پنجاب اور خیبرپختونخوا کے انتخابات سے متعلق سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس پر بھی غور کیا گیا اور حکومتی قانونی ٹیم نے اس معاملے پر شرکاء کو بریفنگ دی۔
پی ٹی آئی کی جیل بھرو تحریک کو ‘فلاپ شو قرار دیتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ‘لوگ خود کو اس سے دور کر چکے ہیں ۔
وزیراعظم کی آصف زرداری سے ملاقات
بعد ازاں وزیراعظم اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے درمیان الگ الگ ملاقات ہوئی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹیرینز کے صدر آصف علی زرداری کا وزیراعظم ہاؤس پہنچنے پر وزیراعظم نے استقبال کیا۔
آصف علی زرداری اور وزیر اعظم شہباز شریف کے درمیان ملاقات میں ملک کی مجموعی سیاسی صورتحال اور عوامی فلاح و بہبود کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
دوسری جانب وزیراعظم نے کفایت شعاری اور بچت کے حوالے سے کیے گئے فیصلوں پر مکمل عملدرآمد کے لیے مانیٹرنگ کمیٹی قائم کرنے کی ہدایت کی جس میں ہر اتحادی جماعت کی کابینہ کے رکن کو نمائندگی دی جائے گی۔
مذکورہ کمیٹی کے اجلاس کی صدارت کا موقع کمیٹی میں موجود ہر اتحادی جماعت کے کابینہ رکن کو دیا جائے گا۔