اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل بینکنگ فراڈ سے بچاؤ کے اقدامات کی شرائط سخت کرتے ہوئے کمرشل اور مائیکرو فنانس بینکوں کو ہدایات جاری کردی ہیں۔
بینک دولت پاکستان نے سوشل انجینئرنگ اور دیگر ڈیجیٹل بینکنگ فراڈ کی لعنت سے نمٹنے کے لیے ایک اہم پالیسی ہدایت جاری کی ہے ۔
پالیسی میں کمرشل اور مائیکرو فنانس بینکوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے ڈیجیٹل فراڈ سے بچاؤ کے کنٹرول اور طریقہ کار کو بہتر بنائیں اور کنٹرول میں ناکامی، تاخیر کے لیے بروقت تدارک اور احتیاطی تدابیر اختیار کریں۔ جس سے وہ کسٹمر فنڈز کے نقصان کے ذمہ دار ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں
75 روپے کے نوٹ سے متعلق خبروں میں صداقت نہیں،اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک کے مطابق، یہ نئے اقدامات اسٹیٹ بینک کے پاکستان میں مالیاتی خدمات کے صارفین کی ایک بڑی تعداد تک ڈیجیٹل مالیاتی شمولیت اور ڈیجیٹل بینکنگ سسٹم میں صارفین کے اعتماد کو بڑھا کر ڈیجیٹل مالیاتی خدمات کو فروغ دینے کے وسیع مقصد کا حصہ ہیں۔ ڈیجیٹل بینکنگ کو اپنانے اور استعمال کرنے سے دھوکہ باز عناصر صارفین میں بیداری کی کمی کا فائدہ اٹھا رہے ہیں۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ اسٹیٹ بینک بینکنگ انڈسٹری اور دیگر متعلقہ فریقوں کے ساتھ مسلسل مشاورت کر رہا ہے تاکہ فراڈ کی جدید ترین تکنیکوں کی نشاندہی کی جا سکے جیسے کہ بینکوں کے آفیشل ہیلپ لائن نمبروں کی جعل سازی، سم سوائپ اٹیک، شناخت کی چوری، جھوٹی رجسٹریشن وغیرہ پر توجہ دی جانی چاہیے۔ سٹیٹ بنک اور بنکوں کی طرف سے صارفین کی آگاہی کے پروگرام کے ساتھ ساتھ ان کے خلاف کنٹرول قائم کرنا
مزید پڑھیں
اسٹیٹ بینک کی بینکوں کو درآمدی اشیا 31 مارچ تک کلیئر کرنے کی ہدایت
14 اپریل 2023 کو اسٹیٹ بینک نے ڈیجیٹل بینکنگ مصنوعات اور خدمات کی سیکیورٹی کو بڑھانے کے لیے گائیڈ لائنز کا ایک نیا اور تفصیلی سیٹ جاری کیا۔ یہ رہنما خطوط 31 دسمبر 2023 تک نافذ کیے جانے والے بینکوں کے لیے ایک جامع کنٹرول سسٹم مرتب کرتے ہیں