اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے منگل کو نیٹو کے دفاعی اخراجات کے نئے ہدف پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر نیٹو کے رکن ممالک اپنے دفاعی اخراجات کو مجموعی قومی پیداوار (GDP) کا 5 فیصد تک بڑھاتے ہیں، تو اس سے کینیڈا کے وفاقی خزانے پر سالانہ 150 بلین ڈالر کا اضافی بوجھ پڑ سکتا ہے۔
یہ اضافی اخراجات کینیڈا کے دفاعی بجٹ میں نمایاں اضافہ کا سبب بنیں گے۔وزیرِ اعظم کارنی نے اس بات پر زور دیا کہ کینیڈا کو اپنے دفاعی اخراجات میں تنوع لانا چاہیے اور امریکہ پر انحصار کم کرنا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ کینیڈا کی فوجی انفراسٹرکچر اور سازوسامان پرانے ہو چکے ہیں، جس سے فوجی تیاری میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ کینیڈا کو یورپ کے ساتھ دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم کرنا چاہیے اور یورپ سے دفاعی سازوسامان خریدنے پر غور کرنا چاہیے۔یہ بیان نیٹو کے ہیگ میں ہونے والے سربراہی اجلاس سے قبل آیا ہے، جہاں نیٹو کے رکن ممالک اپنے دفاعی اخراجات میں اضافے پر غور کر رہے ہیں۔
وزیرِ اعظم کارنی نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کینیڈا کا مقصد اپنے شہریوں کی حفاظت کرنا ہے، نہ کہ نیٹو کے مالیاتی اہداف کو پورا کرنا۔یہ صورتحال کینیڈا کے دفاعی اخراجات اور بین الاقوامی تعلقات پر اہم اثرات مرتب کر سکتی ہے، اور وزیرِ اعظم کارنی کے اس بیان سے دفاعی پالیسی میں ممکنہ تبدیلیوں کی طرف اشارہ ملتا ہے۔