31
اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) وزیر اعظم اپنے خطاب میں مسئلہ کشمیر اور فلسطین کو مرکزی نکتہ بنائیں گے اور عالمی برادری کو ان تنازعات کے حل کی فوری ضرورت پر زور دیں گے۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کے بعد نیو یارک پہنچ کر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس میں شرکت کی۔ ان کی اس ملاقات کو خطے کی صورتحال اور دوطرفہ تعلقات کے تناظر میں اہم قرار دیا جا رہا ہے۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اپنے خطاب میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پالیسیوں اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کریں گے اور عالمی برادری کو اس مسئلے پر عملی اقدامات کی طرف متوجہ کریں گے۔ فلسطین کے حوالے سے وہ اسرائیلی جارحیت کی مذمت اور آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کی حمایت کریں گے۔ ساتھ ہی وہ پاکستان اور بھارت کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی اور اس کے خطے کے امن پر اثرات کو بھی واضح کریں گے۔
امکان ہے کہ وزیر اعظم اپنے خطاب میں مشرق وسطیٰ کے امن اور عالمی سطح پر تعاون کی ضرورت پر بھی زور دیں گے۔ ماہرین کے مطابق یہ خطاب ایسے وقت میں کیا جا رہا ہے جب جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ دونوں شدید کشیدگی کے شکار ہیں، اس لیے پاکستان کی یہ سفارتی کوشش عالمی برادری کی توجہ حاصل کرنے میں اہم کردار ادا کرے گی۔ توقع ہے کہ شہباز شریف کا خطاب اسلامی ممالک اور ترقی پذیر دنیا کی حمایت حاصل کرے گا اور اسے پاکستان کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے ایک اہم موقع قرار دیا جا رہا ہے۔