اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے اپنی اقتصادی ٹیم کا اجلاس طلب کر لیا ۔
اجلاس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ سے بیل آ ئوٹ مذاکرات اور ڈیفالٹ کے خطرے سے متعلق معاملات کو حل کیا جائے گا۔
اجلاس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے قائم مقام گورنر مرتضی سید، فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے حکام اور دیگر شریک ہوں گے۔
اقتصادی ٹیم وزیراعظم کو قرضوں کی ادائیگی، زرمبادلہ کے ذخائر اور دیگر امور پر بریفنگ دے گی۔
یہ اجلاس ایک ایسے وقت میں بلایا گیا ہے جب حکومت کے ماضی اور موجودہ وزرائے خزانہ ملک کو درپیش پہلے سے طے شدہ خطرات کے بارے میں متضاد دعوے کر رہے ہیں۔
آئی ایم ایف کو ادائیگیوں کا انتظام کرلیا ہے، اسحاق ڈار
ایک دن پہلے سابق وزیر خزانہ مفتاح اسماعیل نے خبردار کیا تھا کہ جب تک وہ آئی ایم ایف سے قرض کی اگلی قسط حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو جاتا تب تک ملک پر ڈیفالٹ کا خطرہ برقرار رہے گا۔
پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کا خطرہ موجودہے، مفتاح اسماعیل
مفتاح اسماعیل نے کہا کہ اگر آئی ایم ایف کی طرف سے 7 بلین ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (EFF) کے تحت نواں جائزہ مکمل نہیں کیا گیا تو پاکستان دوسرے عالمی قرض دہندگان سے قرض حاصل نہیں کر سکے گا۔