اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )وزیر اعظم شہباز شریف نے قازقستان کے شہر آستانہ میں سی آئی سی اے کے چھٹے سربراہی اجلاس کے موقع پر قازقستان کے صدر قاسم جومارت توکایف سے ملاقات کی۔
ملاقات میں دوطرفہ تعاون کے فروغ اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
قبل ازیں وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ خطے میں امن کے لیے تنازعہ کشمیر کا حل ضروری ہے۔
جمعرات کو قازقستان کے شہر آستانہ میں ایشیا میں بات چیت اور اعتماد سازی کے اقدامات سے متعلق کانفرنس کے چھٹے سربراہی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پاکستان بھارت کے ساتھ بہتر تعلقات چاہتا ہے لیکن اس کا انحصار بھارت پر ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم کے خاتمے تک امن قائم نہیں ہو گا۔
انہوں نے کہا کہ بھارت جمہوریت کی آڑ میں مقبوضہ کشمیر میں فوجی طاقت کا استعمال کر رہا ہے۔
مزید برآں، وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کو حالیہ تباہ کن بارشوں اور سیلاب سے متاثر ہونے والے اپنے 33 ملین موسمیاتی مہاجرین کی بحالی کے لیے فوری مدد کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک زبردست آب و ہوا کی وجہ سے زندگی گزار رہا ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ بے مثال بارشیں اور سیلاب جس سے پاکستان کا ایک تہائی حصہ ڈوب گیا ہے بلا شبہ گلوبل وارمنگ اور موسمیاتی تبدیلی کا نتیجہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی اندازوں کے مطابق اس آفت سے تیس ارب ڈالر سے زائد کا نقصان ہوا ہے۔
وزیر اعظم نے کہا کہ حکومت نے بچا، راحت اور بحالی کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے ہیں۔
شہباز شریف نے کہا کہ اگرچہ پاکستان عالمی کاربن کے ایک فیصد سے بھی کم اخراج کا ذمہ دار ہے لیکن ہم ان دس ممالک میں شامل ہیں جو موسمیاتی تبدیلی سے سب سے زیادہ متاثر ہیں۔
سیلاب سے متاثرہ افراد کی مدد کرنے والے ممالک کا شکریہ ادا کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ان کی مسلسل مدد کا منتظر ہے کیونکہ ملک تعمیر نو اور بحالی کے مزید مشکل مرحلے میں داخل ہو رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان مختصر عرصے میں ان سیلابوں سے مضبوطی سے نکلنے کے لیے پرعزم ہے۔