اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) برطانوی شاہی خاندان کے رکن شہزادہ اینڈریو نے اپنے متنازع ماضی اور بڑھتے ہوئے دباؤ کے بعد اپنے شاہی لقب "ڈیوک آف یارک” سے دستبرداری کا اعلان کر دیا ہے۔
بکنگھم پیلس سے جاری ایک سرکاری بیان میں بتایا گیا ہے کہ شہزادہ اینڈریو نے یہ فیصلہ بادشاہ چارلس سوم اور شاہی خاندان کے ساتھ مشاورت کے بعد کیا۔بیان کے مطابق، "شہزادہ اینڈریو نے محسوس کیا کہ ان کے خلاف جاری الزامات اور ان سے جڑی خبروں نے شاہی خاندان کے فرائض اور کنگ چارلس کے کاموں میں خلل پیدا کیا ہے، لہٰذا انہوں نے ذاتی طور پر اپنا شاہی خطاب واپس کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
شہزادہ اینڈریو گزشتہ کئی برسوں سے بدنام زمانہ امریکی مجرم جیفری ایپسٹین سے تعلقات کے باعث سخت تنقید کی زد میں ہیں۔ ایپسٹین انسانی اسمگلنگ اور نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال کے الزامات میں ملوث تھا، جس نے جیل میں خودکشی کر لی تھی۔مزید برآں، ایپسٹین کی قریبی ساتھی ورجینیا گیوفری نے اپنی بعد از مرگ یادداشت میں دعویٰ کیا کہ جب وہ 17 سال کی تھیں، تو انہیں ایپسٹین کے ذریعے شہزادہ اینڈریو کے ساتھ مبینہ طور پر جنسی تعلق قائم کرنے پر مجبور کیا گیا ۔اگرچہ شہزادہ اینڈریو نے ہمیشہ ان الزامات کی سختی سے تردید کی ہے، لیکن اس تنازع نے ان کی ساکھ کو شدید نقصان پہنچایا۔
برطانیہ میں عوامی دباؤ اور میڈیا کی مسلسل تنقید کے بعد، شاہی خاندان پر واضح دباؤ تھا کہ وہ اینڈریو کے کردار کے حوالے سے کوئی فیصلہ کرے۔شاہی مبصرین کے مطابق، یہ قدم نہ صرف بادشاہ چارلس کی "صاف شفاف شاہی امیج” کی پالیسی کا حصہ ہے بلکہ شاہی خاندان کے وقار کو برقرار رکھنے کی ایک کوشش بھی ہے۔
ذرائع کے مطابق، شہزادہ اینڈریو آئندہ کسی بھی سرکاری شاہی تقریب میں شرکت نہیں کریں گے اور ان کے تمام شاہی فرائض معطل رہیں گے۔تاہم وہ اپنی ذاتی زندگی میں عوامی خدمت یا خیراتی سرگرمیوں کا کوئی نیا کردار اختیار کر سکتے ہیں۔شہزادہ اینڈریو کا شاہی لقب چھوڑنے کا فیصلہ برطانوی شاہی خاندان کے لیے ایک بڑا اور تاریخی لمحہ ہے۔ ایپسٹین اسکینڈل کے اثرات اب بھی گہرے ہیں، اور یہ فیصلہ شاید اس تنازع کے بعد شاہی خاندان کے وقار کی بحالی کی سمت ایک اہم قدم سمجھا جا رہا ہے