اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )جنوبی کوریا کی جانب سے قطر میں امریکی پابندیوں کے تحت طویل عرصے سے منجمد ایرانی تیل کے 6 ارب ڈالر کے فنڈز قطر میں ایرانی کھاتوں میں منتقل کرنے کے بعد ایران نے قیدیوں کے تبادلے میں پانچ امریکی قیدیوں کو رہا کردیا۔ 5 ایرانی قیدی بھی رہائی کے بعد دوحہ چلے گئے۔
خبر رساں ایجنسی ‘اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق ان 5 امریکی قیدیوں میں ایک تاجر اور ایک ماہر ماحولیات بھی شامل ہیں جو قطری طیارے میں 2 رشتہ داروں کے ساتھ ایران روانہ ہوئے۔
ان سب کا ٹرمینل پر استقبال کیا گیا، ان میں سے ایک قیدی سیامک نمازی نے امریکی صدر جو بائیڈن کی سیاسی ردعمل کو نظر انداز کرنے اور ان کی رہائی کا باعث بننے والے ناقابل یقین حد تک مشکل فیصلوں کی تعریف کی۔اس دوران امریکا کی جانب سے رہا کیے گئے ایرانی قیدیوں میں سے 2 قطر پہنچ گئے ہیں جب کہ باقی 3 نے وہاں یا کسی تیسرے ملک میں قیام کا فیصلہ کیا ہے۔قیدیوں کے تبادلے کے لیے 6 بلین ڈالر کے فنڈز جاری کیے گئے، جنہیں امریکی اتحادی جنوبی کوریا نے ایران کے خلاف پابندیوں کے تحت منجمد کر دیا تھا۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے گزشتہ روز تہران میں ایک نیوز کانفرنس میں کہا کہ ہمیں امید ہے کہ آج ایرانی اثاثوں تک مکمل رسائی ہو جائے گی۔جیسے ہی امریکی قیدیوں کو رہا کیا گیا، بائیڈن نے پانچ ایرانیوں کو رہا کیا اور سابق ایرانی صدر محمود احمدی نژاد اور ملک کی انٹیلی جنس وزارت کے خلاف پابندیوں کا اعلان کیا۔
اس موقع پر صدر جو بائیڈن کا کہنا تھا کہ جب ہم ان امریکیوں کی واپسی کا جشن مناتے ہیں تو ہم ان لوگوں کو بھی یاد کرتے ہیں جو واپس نہیں آئے، جن میں ایف بی آئی کے سابق ایجنٹ باب لیونسن بھی شامل ہیں جو ایران میں لاپتہ ہو گئے تھے۔ مارے گئے اور مردہ تصور کیا گیا، ہم خطے میں اس کے اشتعال انگیز اقدامات کو روکنے کے لیے ایران پر پابندیاں عائد کرتے رہیں گے۔