ایک الگ درخواست میں وفاقی حکومت نے فوجی عدالتوں میں عام شہریوں کے ٹرائل سے متعلق عدالت کو آگاہ کیا ہے۔
وفاقی حکومت کی الگ الگ درخواست میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کے 3 اگست کے حکم کی روشنی میں عدالت کو ٹرائل کے آغاز سے متعلق آگاہ کیا جا رہا ہے، فوجی تحویل میں لیے گئے افراد کو پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت گرفتار کیا گیا گرفتار افراد پی اے ایف بیس میانوالی، آئی ایس آئی سول لائنز فیصل آباد پر حملے میں بھی ملوث ہیں۔
درخواست کے مطابق گرفتار افراد حمزہ کیمپ، بنوں کیمپ اور گوجرانوالہ کیمپ پر حملے میں ملوث ہونے کے الزام میں زیر حراست ہیں۔
وفاقی حکومت کی درخواست میں کہا گیا ہے کہ 9 اور 10 مئی کے واقعات کی روشنی میں 102 افراد کو گرفتار کیا گیا اور ان افراد کے انصاف کے حصول کے لیے فوجی عدالتوں میں ٹرائل شروع کیے گئے
متفرق درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے دوران مجرم ثابت نہ ہونے والوں کو بری کردیا جائے گا اور فوجی عدالتوں میں ٹرائل سپریم کورٹ میں زیرسماعت کیس کے فیصلے سے مشروط ہوگا۔
درخواست میں کہا گیا ہے کہ فوجی عدالتوں میں ٹرائل کے بعد مجرم ثابت ہونے والوں کو معمولی سزائیں دی جائیں گی قانون کے مطابق جن کو سزا ہو گی وہ متعلقہ فورم سے رجوع کر سکتے ہیں۔