سالانہ ترقیاتی پروگرام کی آڑ میں سوشل میڈیا ٹیموں کو پی ٹی آئی کے منفی بیانیے کو پھیلانے کا ٹاسک دیا گیا۔
سوشل میڈیا اکاؤنٹس کو پی ٹی آئی کے سیاسی ایجنڈے کی تشہیر اور غلط معلومات پھیلانے کے لیے استعمال کیا گیا۔
پی ٹی آئی کے دور میں معاشرے میں نفرت انگیز بیانیے سے عدم استحکام کو فروغ دیا گیا، سوشل میڈیا ٹیموں کو سالانہ ترقیاتی پروگرام کی آڑ میں نفرت انگیز بیانیہ دینے کا ٹاسک دیا گیا، سرکاری وسائل سے پروپیگنڈا اکاؤنٹس کے فالوورز کو بڑھایا گیا، جبکہ مجموعی طور پر یہ منصوبہ ناکام رہا۔
پی ٹی آئی نے سوشل میڈیا ٹیموں کو سیاسی مقاصد کے لیے استعمال کرنے پر 25 ہزار سے 40 ہزار روپے ادا کیے اور سوشل میڈیا ٹیموں پر کروڑوں روپے خرچ کیے۔
ریاست مخالف پروپیگنڈے میں ملوث 800 اکاؤنٹس کی چھان بین کی گئی تو چشم کشا حقائق سامنے آئے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ پی ٹی آئی کا کبھی کوئی نظریہ نہیں تھا، یہ ایک سازش تھی جو قومی خزانے سے پیسے دے کر کی جا رہی تھی۔
پی ٹی آئی حکومت نے ٹیکس کا پیسہ اپنے پروپیگنڈے کے لیے استعمال کیا، پی ٹی آئی نے اپنے ایجنڈے کو آگے بڑھانے کے لیے نوجوانوں کو بھرتی کیا اور انہیں اخلاقیات اور شائستگی کے اصولوں کے خلاف استعمال کیا، عوام کے پیسے پر ریاست مخالف مواد پھیلایا۔
ان اکاؤنٹس نے پی ٹی آئی کے کارکنوں اور عوام کو 9 مئی کے واقعات میں تشدد بھڑکانے، تشدد بھڑکانے اور ممکنہ طور پر فوجی تنصیبات پر حملے کے لیے اکسایا اور عوام اور اداروں میں نفرت کے بیج بونے کی کوشش کی۔