اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)آئی ایم ایف نے پاکستان کے لیے 3 ارب ڈالر کے قرض کی منظوری کے ساتھ ساتھ دوسرے جائزے کے لیے شرائط بھی مقرر کر دی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے حکومت پاکستان سے رئیل اسٹیٹ اور زرعی شعبے پر ٹیکس لگانے کا منصوبہ طلب کیا ہے۔
پاکستان زراعت، فوڈ سیکیورٹی، آئی ایم ایف پر 30 ارب خرچ کرے گا ، آئی ایم ایف
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پراپرٹی سیکٹر اور ایگریکلچر سیکٹر سے ریونیو بڑھانے کی صلاحیت موجود ہے۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ ریونیو بڑھانے کے لیے پراپرٹی سیکٹر اور زرعی شعبے پر ٹیکس عائد کیا جائے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ایف بی آر کا پلان آئی ایم ایف سے منظور ہو جائے تو منی بجٹ آسکتا ہے تاہم پراپرٹی سیکٹر اور زرعی شعبے پر ٹیکس لگانے کا فیصلہ نئی حکومت کو کرنا ہو گا۔
ذرائع کے مطابق پراپرٹی سیکٹر اور ایگریکلچر سیکٹر پر ٹیکس لگانے کے لیے ورلڈ بینک سے مدد لی جائے گی۔
آئی ایم ایف پروگرام ہمارے لیے حلوہ نہیں چیلنج ہے،نواز شریف ملک کی تقدیر بدل دینگے ،شہباز شریف
یاد رہے کہ چند روز قبل پاکستان کو آئی ایم ایف سے 1.2 ارب ڈالر کی پہلی قسط موصول ہوئی تھی۔
اس حوالے سے آئی ایم ایف حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو معاشی استحکام کے لیے معاہدے کی شرائط پر سختی سے عمل درآمد کرنا ہو گا جب کہ وزیراعظم شہباز شریف نے بھی ایم ڈی آئی ایم ایف کرسٹالینا جارجیوا کو یقین دہانی کرائی ہے کہ معاہدے پر ہر صورت عمل درآمد کیا جائے گا۔