محمد اورنگزیب کے قریبی ذرائع نے بتایا کہ متوقع وزیر خزانہ نے اپنی ڈچ شہریت ترک کرنے کا عمل شروع کر دیا ہے ، انہوں نے پیر کو وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں بھی شرکت کی جبکہ اسحاق ڈار اجلاس میں موجود نہیں تھے.
مسلم لیگ ن کے ذرائع کا کہنا ہے کہ اسحاق ڈار کے وزارت خزانہ میں عہدہ سنبھالنے کے امکانات تاریک ہیں، انہیں وفاقی کابینہ میں ایک اور اہم عہدہ دیا جائے گا، جب کہ محمد اورنگزیب کو وزیر خزانہ سمجھا جا رہا ہے اور اسی تناظر میں محمد اورنگزیب نے اپنی دوسری شہریت ترک کرنے کے لیے درخواست دی ہے کیونکہ پاکستانی قانون کے مطابق دوہری شہریت رکھنے والا شخص عوامی عہدہ نہیں رکھ سکتا.
ڈار کو خارجہ امور، خواجہ آصف دفاع اور محمد اورنگزیب کو وزارت خزانہ ملنے کا امکان ہے
محمد اورنگزیب حکومت کی اقتصادی ٹیم کے سربراہ ہوں گے
محمد اورنگزیب بینکوں کے سب سے زیادہ معاوضہ لینے والے 5 سی ای اوز میں شامل ہیں، اس وقت وہ حبیب بینک لمیٹڈ کے چیف ایگزیکٹو آفیسر ہیں.
2023 کے لیے ایچ بی ایل کی سالانہ رپورٹ کے مطابق محمد اورنگزیب کو 352 ملین روپے سالانہ تنخواہ اور دیگر مراعات دی گئیں، جس کا مطلب یہ تھا کہ ان کی منافع بخش ملازمت کے وقت ان کی ماہانہ تنخواہ تقریباً 3 کروڑ روپے تھی اور وہ دوہری شہریت کی قربانی دینے کے لیے تیار تھے۔ یہ واضح نہیں ہے کہ وہ ملک کی کمزور معیشت سے کیسے نمٹیں گے.
371