اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ قومی اہمیت کے کسی واقعہ پر احتجاج کرنا کوئی مثبت پیغام نہیں ہے۔. اگر کوئی احتجاج کرنا چاہتا ہے تو ایس سی او کے اجلاس کے بعد کیا جانا چاہیے۔.
اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے نائب وزیر اعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان ایس سی او سربراہی اجلاس کے شرکاء کے استقبال کے لیے تیار ہے۔.
اسحاق ڈار نے کہا کہ پاکستان میں 27 سال بعد ایسا بڑا واقعہ رونما ہو رہا ہے جس میں غیر ملکی وفود کے تقریباً 1000 افراد آئیں گے، پاکستان علاقائی تعاون اور تعلقات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔.
انہوں نے کہا کہ آج وہ لوگ کہاں ہیں جو کہتے تھے کہ پاکستان سفارتی تنہائی کا شکار ہے، اہم مواقع پر احتجاج کرنا ایک سیاسی جماعت کا مشغلہ ہے، ہر ایک نے دیکھا ہے کہ 9 مئی کو جو کچھ ہوا، تحریک انصاف کو اس کال کو ملتوی کرنا چاہیے۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ چینی وزیراعظم پاکستان کا دو طرفہ دورہ بھی کریں گے جبکہ بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے دو طرفہ ملاقات کی کوئی درخواست موصول نہیں ہوئی ہے۔.
انہوں نے کہا کہ تمام اداروں اور محکموں نے باہمی تعاون سے بہترین انتظامات کیے ہیں اسحاق ڈار نے کہا کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کی تنہائی کے مفروضے ختم ہو چکے ہیں، ملائیشیا کے وزیر اعظم اور سعودی وفد کے دورے بہت کامیاب رہے ہیں اور چینی وزیراعظم بھی اجلاس سے ایک روز قبل آ رہے ہیں۔.
انہوں نے کہا کہ پائیدار ترقی کے لیے خطے میں امن و استحکام ضروری ہے، پاکستان نے تمام بین الاقوامی فورمز پر فلسطین اور کشمیر کے تنازعات کو اجاگر کیا ہے اور فلسطینیوں کو امداد بھیجنے کا عمل بھی جاری ہے۔.
1