اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) فرانس میں پنشن اصلاحات کے خلاف احتجاجی جاری ، چوتھے روز 10 لاکھ افراد نے شرکت کی۔ فرانس بھر میں 10 لاکھ کے قریب افراد نے پنشن اصلاحات کے منصوبے پر حکومت پر دباؤ برقرار رکھنے کے لیے احتجاج جاری رکھا۔
فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے ملک کے پنشن نظام میں اصلاحات کے منصوبے کے خلاف مظاہرین نے چوتھے روز بھی ملک گیر احتجاج کیا۔ حکومت کے خلاف مظاہرین کے مظاہرے پرامن تھے تاہم بعض مقامات پر پولیس کی جانب سے مزاحمت بھی کی گئی۔
فرانس کی وزارت داخلہ
فرانس کی وزارت داخلہ کے مطابق ہفتے کے روز پیرس، نیس، مارسیلی، ٹولوز، نانٹیس اور دیگر شہروں میں 960,000 سے زائد افراد نے مارچ کیا۔
پیر س میں مظاہرہ
حکام کے مطابق، پیرس میں ہونے والے مظاہرے میں 93,000 افراد نے حصہ لیا، جو کہ گزشتہ ماہ پنشن میں تبدیلی کے خلاف مظاہرے شروع ہونے کے بعد سے دارالحکومت میں سب سے بڑا ٹرن آؤٹ ہے
نوجوانوں کی شرکت
مظاہروں نے نوجوانوں اور دیگر لوگوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کیا ۔ پنشن کی تجاویز کی مخالفت میں پچھلے تین دنوں سے مارچ میں شرکت کرنے سے قاصر تھے۔
ریلوے کارکنوں نے حصہ نہیں لیا
اس کے علاوہ ریلوے کارکنوں نے احتجاج میں حصہ نہیں لیا، جس کی وجہ سے ٹرین سروس اور پیرس میٹرو چلتی رہی، ۔ ہفتے کی دوپہر کو نصف پروازیں منسوخ کر دی گئیں۔ پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ہجوم پر لاٹھی چارج کیا اور آنسو گیس کا استعمال کیا۔