ذرائع کے مطابق ایف بی آر، اسٹیٹ بینک اور آئی ایم ایف کے درمیان رواں مالی سال کے اگلے 8 ماہ میں ٹیکس وصولی کے پلان، اینٹی منی لانڈرنگ اور مشکوک ٹرانزیکشنز پر مذاکرات جاری ہیں، جس میں ایف بی آر نے سیلز ٹیکس، ہر شعبے سے آمدنی کی وصولی کی ہے۔ ٹیکس، کسٹم اور ایکسائز کی مکمل تفصیلات فراہم کر دی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیکس وصولی کے طریقہ کار پر اتفاق رائے کا امکان ہے جب کہ ایف بی آر نے جنوری سے ریٹیلرز کو بھی ٹیکس نیٹ میں شامل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔