رپورٹ کے مطابق سندھ کے صوبائی الیکشن کمشنر اعجاز احمد چوہان کو تبدیل کر کے بلوچستان کا الیکشن کمشنر مقرر کر دیا گیا ہے۔
ایک نوٹیفکیشن میں الیکشن کمیشن نے کہا کہ یہ فیصلہ عوامی مفاد میں کیا گیا ہے، مزید یہ کہ الیکشن کمیشن نے ڈسٹرکٹ ریٹرننگ افسران، ریٹرننگ افسران اور اسسٹنٹ ریٹرننگ افسران کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری کیا جن میں سے سبھی کو ضلعی انتظامیہ سے بھرتی کیا گیا ہے۔
یہ ردوبدل ایم کیو ایم (پاکستان) کی جانب سے 8 فروری کو ہونے والے انتخابات کے منصفانہ انعقاد پر شکوک و شبہات کے اظہار کے چند گھنٹے بعد سامنے آیا، جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ اعجاز احمد چوہان اور سندھ الیکشن کمیشن کے رکن نثار درانی ایک آئینی ادارے کے دفتر میں بیٹھ کر دراصل پیپلز پارٹی کی خدمت کر رہے ہیں۔
ادھر الیکشن کمیشن نے انتخابات میں تاخیر کے خدشات کو دور کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ چند روز میں انتخابی شیڈول کا اعلان کر دیا جائے گا۔
یہ یقین دہانی چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے چاروں صوبوں کی نمائندگی کرنے والے پیپلز پارٹی کے وفد کو کرائی۔ وفد نے چیف الیکشن کمشنر کو بتایا کہ انتخابات میں تاخیر ناقابل قبول ہو گی۔
وفد میں سینیٹر تاج حیدر، سعید غنی، ناصر حسین شاہ، قمر زمان کائرہ، موسیٰ گیلانی، فیصل کریم کنڈی، چنگیز خان جمالی، روزی خان کاکڑ اور دیگر شامل تھے۔
وفد نے منصفانہ اور شفاف انتخابات کے لیے چند تجاویز پیش کیں اور قومی و صوبائی اسمبلی کے ان حلقوں کی فہرست الیکشن کمیشن کے حوالے کی جہاں آبادی کے حجم میں 10 فیصد سے زائد کا فرق تھا۔
اجلاس کے بعد صحافیوں سے بات کرتے ہوئے سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ الیکشن کمیشن پر زور دیا گیا ہے کہ وہ اعلان کرے کہ انتخابات ملتوی کرنے کی درخواستیں قابل قبول نہیں ہیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ انتخابات کی تاریخ سپریم کورٹ کے حکم پر طے کی گئی ہے، اگر کوئی اسے تبدیل کرنا چاہتا ہے تو وہ سپریم کورٹ سے رجوع کرے۔
سابق سینیٹر سعید غنی نے ایم کیو ایم کو سیاست کا مردہ گھوڑا قرار دیتے ہوئے الزام لگایا کہ وہ الیکشن کمیشن میں پیپلز پارٹی کے بارے میں سفید جھوٹ بول رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے مخالفین اچھی طرح جانتے ہیں کہ سندھ میں ان کا کوئی سیاسی مستقبل نہیں، جماعت اسلامی بھی یکے بعد دیگرے اعتراضات اٹھا کر عام انتخابات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے کہا کہ سندھ کی ضلعی انتظامیہ اور محکمہ پولیس کے تمام افسران کے تبادلے کر دیے گئے ہیں اور اب ایک بھی افسر جو پیپلز پارٹی کی سابقہ حکومت میں خدمات سرانجام دے رہا تھا اب وہاں کام نہیں کر رہا۔
سعید غنی نے کہا کہ انہوں نے چیف الیکشن کمشنر کو کراچی کے ضلع مشرقی کی حلقہ بندیوں کے حوالے سے پیپلز پارٹی کے تحفظات سے آگاہ کیا۔
پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما فیصل کریم کنڈی نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے انہیں یقین دہانی کرائی ہے کہ انتخابی شیڈول کا اعلان جلد کر دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ سینیٹر تاج حیدر نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے وفد نے حال ہی میں تعینات اور تبادلے کیے گئے افسران کی فہرست بھی پیش کی ہے، سندھ میں چیف سیکریٹری سے لے کر پٹواری تک سب کو تبدیل کیا گیا ہے۔