اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) ترکیہ کے بعد قطر نے بھی شام میں اپنا سفارتخانہ بحال کرنے کا فیصلہ کر لیا.
وزارت خارجہ کا کہنا ہے کہ قطری وفد سفارت خانے کی بحالی کے لیے اقدامات کرنے دمشق پہنچا۔ سفارت خانے کو دوبارہ کھولنے کے لیے شام کی صورتحال کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق قطری وزارت خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ قطر سے ایک وفد شام میں سفارت خانے کی بحالی کی راہ ہموار کرنے کے لیے دمشق پہنچا ہے۔دمشق میں قطری سفارت خانہ جولائی 2011 میں اس وقت بند کر دیا گیا تھا جب اس وقت کے صدر بشار الاسد نے مظاہرین کے خلاف وحشیانہ کریک ڈاؤن شروع کیا تھا جس کے نتیجے میں قتل عام ہوا تھا۔
بشار الاسد نے مظاہرین کو کچلنے کے لیے شام کی سڑکوں اور گلیوں میں بدترین مظالم ڈھائے۔ اس سے قبل ترک وزیر خارجہ ہاکان فیدان نے کہا تھا کہ شام میں ترکی کے نئے چارگی ڈی افیئرز برہان اپنی ٹیم کے ساتھ دارالحکومت دمشق جا رہے ہیں اور وہاں سفارت خانے اور قونصل خانوں کی بحالی کے لیے کام شروع کریں گے۔دوسری جانب قطر اور دیگر عرب ریاستوں نے اردن میں وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شام میں اقتدار کی پرامن منتقلی کی حمایت کا اعلان کیا اور عبوری حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ اقتدار میں موجود تمام اسٹیک ہولڈرز کی نمائندگی کرے۔عرب وزرائے خارجہ نے شامی حکومت پر زور دیا کہ وہ نسلی، فرقہ وارانہ اور مذہبی تقسیم کو روکنے اور شام کو افراتفری سے بچانے کے لیے غیر امتیازی اقدامات کرے۔