اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ کسی نے بھی قانون ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو سختی سے نمٹیں گے احتجاج،جلسے سب کا حق لیکن دھمکی لگائی گئی تو حالات خراب ہونگے
وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے کہا ہے کہ پاک فوج کے شہداء عزت اور وقار کی علامت ہیں اور پوری قوم ان کی بے مثال قربانیوں کو سلام پیش کرتی ہے۔
وہ یہاں بلوچستان میں سیلاب متاثرین کی خدمت کے دوران اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے والے بریگیڈیئر محمد خالد کے بھائی سے تعزیت کے بعد میڈیا سے گفتگو کر رہے تھے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ قومی آفات کے دوران فوج عوام کے ساتھ کھڑی ہے تاکہ انہیں انتہائی ضروری ریلیف دیا جا سکے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ان کی قربانیوں کی وجہ سے ہی قوم کی پاک فوج سے فطری محبت تھی۔
انہوں نے کہا کہ شہداء کے خاندانوں میں بہت عزت ہے اور اگر انہیں کوئی مسئلہ درپیش ہے تو وہ شہداء کے خاندانوں کی خدمت کر کے خوش ہوں گے۔
شہداء کے خلاف منفی پروپیگنڈے کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہر محب وطن پاکستانی پاک فوج سے پیار کرتا ہے لیکن قوم کو تقسیم کرنے کے مذموم مقاصد کے ساتھ سوشل میڈیا پر ایک گندی مہم چلائی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک گہری جڑوں والی سازش تھی جس کا فوری تدارک نہ کیا گیا تو ملک کو ایک بڑے دھچکے کی طرف دھکیل سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شہداء کی قربانیوں کی بدولت ہی پاک فوج کو بدنام کرنے والے عناصر بے نقاب ہوئے ہیں اور ہر پاکستانی ان کی مذمت کر رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان غیر ملکی ایجنٹ کے طور پر سامنے آئے ہیں کیونکہ الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے فیصلے نے واضح طور پر ظاہر کیا ہے کہ وہ بیرونی اور دشمن ممالک سے ڈالر وصول کر رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں وفاقی وزیر نے کہا کہ فواد چوہدری نے ان کے حق میں بیان دیا تھا اور اب وہ الزامات لگا کر پی ٹی آئی رہنماؤں کو مطمئن کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاق اور صوبے ایک نظام کا حصہ ہیں انہوں نے کہا کہ ہم صوبوں کے حقوق کو تسلیم کرتے ہیں اور صوبوں کو بھی اسی جذبے سے جواب دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ عمران خان نے کہا تھا کہ وہ 13 اگست کو اسلام آباد میں احتجاجی مظاہرہ کریں گے جس میں وہ حکومت کو عام انتخابات کے اعلان کے لیے ایک ماہ کا الٹی میٹم دیں گے۔ وزیر نے کہا کہ عمران خان کو پہلے چیف الیکشن کمشنر کو ہٹانا چاہیے جن پر انہوں نے ‘عدم اعتماد کا اظہار کیا تھا جب نیا الیکشن کمشنر آئے گا تو نئے الیکشن کا مطالبہ کریں، ثناء اللہ نے کہا کہ پرامن احتجاج ہر سیاسی جماعت کا حق ہے اور انہیں عوامی اجتماع کرنے کی اجازت ہے لیکن اگر کسی نے قانون کو ہاتھ میں لینے کی کوشش کی تو اس کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹا جائے گا۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ایف آئی اے دو انکوائریاں کر رہی ہے ایک شہیدوں کے خلاف سوشل میڈیا پر منفی مہم کے حوالے سے تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے اس انکوائری ٹیم میں سول اور ملٹری حکام کو شامل کیا ہے اور دوسری ٹیم غیر ملکی فنڈنگ کیس پر الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے سے متعلق ہے۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ٹی ایل پی فیض آباد چوک پر دھرنا دینے کا ارادہ رکھتی ہے جس کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ تاہم وہ لیاقت باغ، H-9 یا پلے گراؤنڈ میں پرامن احتجاج کر سکتے تھے جس کی اسلام آباد ہائی کورٹ نے اجازت دی تھی۔ تاہم، احتجاج کچھ شرائط کے تحت ہونا چاہیے اور خلاف ورزی کی صورت میں ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
انہوں نے واضح کیا کہ کسی کو بھی مصروف کراسنگ کو بند کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی جس سے عام لوگوں کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑے۔