لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ پنجاب میں 4 ماہ کے ترقیاتی بجٹ کے لیے 450 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، زرعی شعبے کے ترجیحی منصوبوں کے لیے 10 ارب روپے، آئی ٹی اور پنجاب کے لیے 2 ارب روپے رکھے گئے ہیں۔ حکومت نے وفاقی حکومت کے قرضوں کی ادائیگی کے لیے 80 ارب روپے مختص کیے ہیں۔
انہوں نے مزید بتایا کہ سڑکوں، عمارتوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 10 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔
انتخابات کے حوالے سے صوبائی وزیر اطلاعات عامر میر نے کہا کہ انتخابات مقررہ وقت پر ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ اور نگراں وزیراعلیٰ سید محسن نقوی نے شفاف اور غیر جانبدارانہ انتخابات کرانے کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔
انہوں نے چیف الیکشن کمشنر سے پنجاب حکومت کی ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ پنجاب میں 50 ہزار سے زائد پولنگ سٹیشنز بنائے جا رہے ہیں، 7 ہزار سے زائد کو حساس قرار دیا گیا ہے جہاں اضافی سکیورٹی ہوگی۔ اس کے علاوہ ان پولنگ اسٹیشنز پر 2 لاکھ 60 ہزار سے زائد اہلکار تعینات ہوں گے اور فوج اور رینجرز کے ایک لاکھ 45 ہزار اہلکار بھی یہاں ڈیوٹی کریں گے۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ بین الاقوامی مبصرین کے لیے سیکورٹی کے خصوصی انتظامات کیے جائیں گے، انہیں اضافی سیکورٹی فراہم کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن 2023 کے لیے پنجاب میں قومی اسمبلی کے 141 اور پنجاب اسمبلی کے 298 حلقے ہوں گے۔
عامر میر نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کو بتایا کہ الیکشن 2023 کے انعقاد کے لیے تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں اور الیکشن کمیشن کی ہدایات کی روشنی میں تمام اقدامات کیے جائیں گے۔