اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )بیلاروس کے صدر کی مصالحتی کوششیں رنگ لائیں جس کے بعد باغی گروپ کے سربراہ نے اپنے اہلکاروں کو یوکرین واپس جانے کا حکم دیتے ہوئے ماسکو کی جانب پیش قدمی روکنے کا اعلان کیا۔
خبر رساں ادارے کے مطابق بیلاروس کے صدر نے روسی قیادت اور باغی گروپ کے درمیان مفاہمت میں کردار ادا کیا اور دونوں فریقین کو جنگ بندی پر آمادہ کیا۔ اس پر باغی گروپ ویگنوں کے سربراہ پری گوجن نے اہلکاروں کو واپس جانے کا حکم دیا۔
اس نے اپنے افسران کو ہدایت کی کہ وہ یوکرین واپس جائیں اور ماسکو کی طرف پیش قدمی کو روکتے ہوئے اپنے کیمپوں میں پوزیشنیں سنبھال لیں۔
بیلاروس کے سرکاری میڈیا کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ویگنز گروپ کے دستے واپس بیرکوں میں جا رہے ہیں جب کہ روسی قیادت نے بھی اہلکاروں اور باغی گروپ کے رہنما کو تحفظ فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
بیان میں کہا گیا کہ دونوں فریقوں نے خونریزی اور بیرونی مداخلت سے بچنے کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا۔
ویگنوں کے سربراہ پریگوزن کا کہنا ہے کہ ان کے جنگجو جو ماسکو کی طرف پیش قدمی کر رہے تھے، خونریزی سے بچنے کے لیے واپس اپنی بیرکوں کا رخ کر رہے ہیں۔
ایک آڈیو پیغام میں، پریگوگن نے کہا کہ "ویگن فوجی کمپنی کو تباہ کرنا چاہتے تھے۔” ہم نے 23 جون کو انصاف مارچ کا آغاز کیا، 24 گھنٹے کے اندر ہم ماسکو کے 200 کلومیٹر کے اندر تھے اور اس دوران ہم نے اپنے جنگجوؤں کے خون کا ایک قطرہ بھی نہیں بہایا۔
"اب وہ لمحہ ہے جب خون بہایا جا سکتا ہے،” انہوں نے کہا، "اس ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے کہ ایک طرف روسی خون بہایا جائے گا، ہم اپنی فوجوں کا رخ موڑ رہے ہیں اور منصوبہ بندی کے مطابق فیلڈ کیمپوں میں
واپس جا رہے ہیں۔