اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) اسرائیل کے اپوزیشن لیڈر لیپڈ نے تل ابیب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سرخ لکیر عبور کر لی گئی ہے۔
اگر ہم اپنے ہوش میں نہ آئے تو یہاں سیاسی قتل و غارت ہو گی، شاید ایک سے زیادہ یہودی یہودیوں کو قتل کر دیں۔لیپڈ شن بیٹ سیکیورٹی ایجنسی کے سربراہ رونن بار کے خلاف جاری آن لائن مہم کا حوالہ دے رہے تھے، جنہیں نیتن یاہو کی حکومت عہدے سے ہٹانا چاہتی ہے۔ اپوزیشن نے اسے غیر جمہوری اقدام قرار دیا ہے۔اٹارنی جنرل اور سپریم کورٹ نے بھی رونن بار کی برطرفی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق بار جلد ہی استعفیٰ دے سکتے ہیں لیکن لاپڈ کا کہنا ہے کہ ان کی علیحدگی کا عمل شفاف اور قانونی ہونا چاہیے۔اپوزیشن لیڈر نے رونن بار کے خلاف سوشل میڈیا پر دی گئی جان سے مارنے کی دھمکیوں کے اسکرین شاٹس بھی پیش کیے اور نیتن یاہو پر اس مہم کا ذمہ دار ہونے کا الزام لگایا۔”نفرت نہیں، ہمیں ان اداروں کی حمایت کرنی چاہیے جو ملک کو محفوظ رکھے ہوئے ہیں،مثال کے طور پر 1995 میں وزیر اعظم رابن کے قتل کا حوالہ دیتے ہوئے خبردار کیا کہ اگر نفرت کی داستان کو نہ روکا گیا تو تاریخ اپنے آپ کو دہرائے گی۔