اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)کینیڈین فوج اب کچھ طبی حالات کے حامل امیدواروں کو براہ راست نااہل قرار نہیں دے گی، اس سے پہلے کا خودکار طریقہ کار ابھی کے لیے معطل کر دیا گیا ہے۔ اس میں الرجی اور بہت سی بیماریاں جیسے دمہ، پریشانی اور دمہ شامل ہیں۔ یہ نیا قدم فوج میں بھرتی بڑھانے اور سپاہیوں کی کمی کو پورا کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔
آرمی چیف آف سٹاف جنرل جینی کیریگن نے کہا کہ جن امیدواروں کو پہلے الرجی کی وجہ سے مسترد کر دیا گیا تھا اب ان کے کیس کی جانچ مختلف حالات کی بنیاد پر کی جائے گی، تاہم، بعض صورتوں میں یہ بیماریاں بھرتی کرنے میں رکاوٹ نہیں ہوں گی۔ یہ معیار بہت سنگین حالات پر لاگو نہیں ہوتے ہیں۔
یہ تبدیلیاں اس سال جنوری سے لاگو ہوئیں۔ کیریگن نے کہا کہ موجودہ تشخیصی آلات گزشتہ 30-40 سالوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر تبدیل ہوئے ہیں۔ اس کے ساتھ فوج سماجی تبدیلیوں اور موجودہ ضروریات کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے معیارات کو ڈھال رہی ہے۔
کیریگن نے کہا کہ بھرتی کے عمل میں کئی دوسری تبدیلیوں کا براہ راست اثر پڑا ہے۔ گزشتہ سال حفاظتی ضوابط میں نرمی کی گئی تھی۔ اب نئی بھرتی کے دوران ہی سیکیورٹی کلیئرنس کا عمل مکمل کیا جاتا ہے۔ اس طرح بھرتی کے عمل میں تاخیر کم ہو جاتی ہے۔
فوج نے بھرتی کے عمل کو ڈیجیٹل بنانے اور جدید آلات استعمال کرنے کے منصوبے پر عمل درآمد کیا ہے۔ جس کی وجہ سے امیدواروں کی فائلیں تیزی سے آگے بڑھ رہی ہیں۔ بھرتی کے عمل کو مزید انسانی بنانے کے لیے مسلسل کام کیا جا رہا ہے۔ کینیڈا کی فوجی طاقت 2023 کے آخر میں 87,638 تھی، جبکہ ہدف 101,500 تھا۔ گزشتہ چند سالوں کے دوران فوج نے اپنے ہدف کا صرف 60-65 فیصد ہی حاصل کیا ہے۔ لیکن نئی اصلاحات نے بھرتی کی شرح میں 80 فیصد سے زیادہ اضافہ کیا ہے