اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی طرف سے وطن بھیجی جانے والی ترسیلات نومبر 2022 میں 27 ماہ کی کم ترین سطح 2.10 بلین ڈالر پر پہنچ گئیں کیونکہ خیال کیا جاتا تھا کہ بہت سے تارکین وطن نے غیر رسمی چینلز کے ذریعے رقم وطن واپس بھیجی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق نومبر 2022 میں ترسیلات زر 14 فیصد کم ہوکر 2.10 بلین ڈالر رہ گئیں جو گزشتہ سال کے اسی مہینے میں 2.45 بلین ڈالر تھیں۔
اکتوبر 2022 کے پچھلے مہینے کے مقابلے میں آمد میں 5 فیصد کمی واقع ہوئی۔
مرکزی بینک کے اعداد و شمار کے مطابق نومبر مسلسل تیسرا مہینہ ہے جب ترسیلات زر میں کمی آئی ہے۔
2.10 بلین ڈالر کی ترسیلات اگست 2020 کے بعد سب سے کم ہیں
بلیک مارکیٹ امریکی ڈالر کے لیے 240-250 روپے کی انٹربینک مارکیٹ ریٹ کے مقابلے میں 225 روپے کے مقابلے میں نمایاں طور پر زیادہ قیمت پیش کرتی ہے۔ اس نے بہت سے بیرون ملک مقیم کارکنوں کو غیر قانونی ہوالا ہنڈی آپریٹرز کے ذریعے رقوم بھیجنے کی ترغیب دی ہے۔
ترسیلات زر میں کمی روپے کی قدر میں مزید کمی کا باعث بن سکتی ہے کیونکہ اسٹیٹ بینک کے غیر ملکی کرنسی کے کم ذخائر کے درمیان ڈالر کی مانگ زیادہ ہے۔
مرکزی بینک کے مطابق، رواں مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں میں ترسیلات زر سال بہ سال 10 فیصد کم ہو کر 12 ارب ڈالر رہ گئی ہیں۔