اردوورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)برٹش کولمبیا کے ہاؤسنگ منسٹر روی کاہلون نے کہا ہے کہ وہ صوبے میں قلیل مدتی کرائے کے مکانات سے منسلک مسائل سے بخوبی واقف ہیں، حالانکہ گزشتہ موسم بہار میں نئے قوانین کے تحت سخت ضابطے نافذ ہوئے تھے۔ قوانین ان گھروں کو مالکان کی بنیادی رہائش تک محدود کرتے ہیں، لیکن بہت سے رہائشیوں کو شکایت ہے کہ قواعد پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے۔
کیلونا کے اپر مشن محلے میں ایک گھر نے عوامی خدشات کو جنم دیا ہے، جہاں مقامی لوگ مسلسل تین سالوں سے کرایہ داروں سے دوچار ہیں۔ مقامی باشندوں نے کہا، ’’گھر میں مسلسل پارٹیاں ہوتی رہتی ہیں۔ ایک بار ایک بھری ٹور بس لوگوں کو اتارنے آئی، اور کچھ کرایہ دار ہمسایوں کو گندی زبان استعمال کر کے دھمکیاں دے رہے تھے۔
علاقے کے دیگر رہائشیوں کا کہنا ہے کہ یہ گھر ریاستی قوانین کی صریح خلاف ورزی ہے کیونکہ اسے بنیادی رہائش کے طور پر استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔ نئے قوانین کے مطابق، اصل رہائش گاہ وہ گھر ہے جہاں مالک سال کا بیشتر حصہ گزارتا ہے۔ "یہ گھر ہمیشہ خالی رہتا ہے،” اسی علاقے کے رہائشی ٹریور بیگلو نے کہا۔ جب کرایہ دار نہ ہوں تو لائٹس بھی بند رہتی ہیں۔
روی کاہلون نے بدھ کو کہا کہ اس گھر کی چھان بین کی جا رہی ہے۔ انہوں نے کہا، "ہمارے پاس ایک خصوصی یونٹ ہے جو اس پراپرٹی کی تحقیقات کر رہا ہے،” انہوں نے مزید کہا کہ اگر یہ ثابت ہو جاتا ہے کہ یہ گھر ایک سرمایہ کاری کی ملکیت ہے، تو فہرست کو ہٹانے کے لیے رینٹل پلیٹ فارمز کو نوٹس جاری کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ، قلیل مدتی کرائے کے گھروں کو بہتر طریقے سے ٹریک کرنے کے لیے جنوری 2024 میں صوبے میں رجسٹری کا ایک نیا نظام شروع ہوگا۔