اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)اسلام آباد کی عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کردی۔توشہ خانہ فوجداری کارروائی کیس میں اسلام آباد کی سیشن عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنے کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا جو سنا دیا گیا
عمران خان کی جانب سے وکیل قیصر امام، بیرسٹر گوہر اور علی بخاری نے ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال کی عدالت میں درخواست دائر کی۔
وکیل قیصر امام نے موقف اختیار کیا کہ پرائیویٹ شکایت کنندہ کے وارنٹ گرفتاری کو کسی حد تک روکا گیا ہے اس لیے عدالت عمران خان کے وارنٹ گرفتاری منسوخ کرے۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے ریمارکس دیئے کہ 28 فروری کی صبح عمران خان کے وکلا نے کہا تھا کہ نہیں آئیں گے۔
وارنٹ منسوخی کی درخواست کے متن کے مطابق عمران خان نے جان کو خطرے اور طبی بنیادوں پر استثنیٰ کی متعدد درخواستیں دائر کیں۔
درخواست گزار کے مطابق عمران خان کی جان کو خطرہ ہے اور قاتلانہ حملہ بھی ہوا ہے، عمران خان کی 29 فروری کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں پیشی اولین ترجیحات میں شامل تھی اور اعلیٰ عدالتوں کو اولین ترجیح دی جاتی ہے۔
استدعا کی گئی کہ عمران خان کو صحت کے مسائل ہیں اور ڈاکٹرز انہیں سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں، عدالت میں عدم پیشی غیر حاضری کی وجہ سے ہوئی، یہ جان بوجھ کر نہیں کیا گیا، اس لیے عمران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری منسوخ کیے گئے۔ خان ذاتی طور پر پیش ہونے کا موقع دیا جانا چاہئے۔
ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے عمران خان کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے جب کہ اسلام آباد پولیس بھی ناقابل ضمانت وارنٹ پر عملدرآمد کرانے کے لیے گزشتہ روز لاہور پہنچ گئی تھی۔واضح رہے کہ عمران خان کے خلاف کیس کی سماعت کل ہو گی۔