اردو ورلڈ کینیڈا(ویب نیوز )برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر کے چیف آف سٹاف سو گرے نے اندرونی اختلافات کی خبروں کے بعد استعفیٰ دے دیا ہے۔سو گرے نے کہا کہ حالیہ دنوں میں مجھ پر یہ بات واضح ہو گئی ہے کہ میرے عہدے سے متعلق مختلف قسم کی خبریں تبدیلی کے لیے حکومت کے اہم کام میں خلل پیدا کر رہی ہیں، اس لیے میں نے اپنے عہدے سے مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔سابق سینئر سرکاری ملازم سو گرے پر حکمراں پارٹی کے سینئر رہنماؤں نے سٹارمر حکومت کو چیلنج کرنے اور میڈیا کو اپنی تنخواہ کے بارے میں معلومات لیک کرنے کا الزام لگایا ہے۔
برطانوی وزیر اعظم کیئر سٹارمر نے 2023 میں سو گرے کی خدمات حاصل کیں جب وہ اپوزیشن بنچوں پر بیٹھی تھیں، لیکن ان کی تقرری اب بھی متنازع رہی کیونکہ انہیں بورس جانسن کی حکومت نے 2022 میں ڈاؤننگ سٹریٹ کے لیے نامزد کیا تھا۔ وہ فریقین سے متعلق ایک تحقیقاتی کمیٹی کی سربراہی کر رہی تھیں۔ خبر رساں ادارے کے مطابق چیف آف اسٹاف کے عہدے سے سبکدوش ہونے کے بعد سیو گرے کو وزیر اعظم آفس کی جانب سے خطے میں اسٹارمر کے خصوصی نمائندے کا کردار سونپا جائے گا، مورگن میکسوینی کی جگہ وزیر اعظم کے چیف ایڈوائزر ہوں گے۔ کیر اسٹارمر نے اپنی کابینہ میں دیگر تبدیلیوں کا بھی اشارہ دیا ہے، جس میں سابق سینئر برطانوی صحافی جیمز لیونز کی سربراہی میں ایک نئی اسٹریٹجک کمیونیکیشن ٹیم کی تشکیل بھی شامل ہے۔