اردو ورلڈ کینیڈا( ویب نیوز)روس کے وزیر دفاع سرگئی شوئیگو نے امریکہ، برطانیہ، فرانس اور ترکی کے وزرائے دفاع سے فون پر بات کی تاکہ یوکرین کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
شوئیگو نے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن کے ساتھ تین دنوں میں دوسری بار بات کی اور نیٹو ممالک کے تین دیگر ہم منصبوں کے ساتھ کالوں کا سلسلہ شروع کیا۔
ماسکو نے آسٹن کے ساتھ شوئیگو کی بات چیت کے بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں، جو مئی کے بعد پہلی بار جمعے کو ان دونوں افراد کی بات چیت کے بعد سامنے آئی۔ دوسری کالوں پر اس کے ریڈ آؤٹ میں کہا گیا ہے کہ شوئیگو نے کہا تھا کہ یوکرین میں حالات خراب ہو رہے ہیں۔
روس کے وزیر دفاع نے اپنے فرانسیسی، ترکی اور برطانوی ہم منصبوں کے ساتھ فون کالز میں یوکرین کی جنگ میں "مزید، بے قابو شدت” سے خبردار کیا۔
شوئیگو نے اس خدشے کا بھی اظہار کیا کہ یوکرین ایک "ڈرٹی بم” – تابکار مواد سے لیس ایک آلہ دھماکہ کر سکتا ہے۔ روس نے اس طرح کے دعوے کو ثابت کرنے کے لیے کوئی ثبوت فراہم نہیں کیا ہے۔
ادھریوکرین نے اس بات کی تردید کی ہے کہ وہ روسی افواج کے خلاف "ڈرٹی بم” استعمال کرنے کا منصوبہ بنا رہا ہے
وزیر خارجہ دیمیٹرو کولیبا نے سوشل میڈیا پر کہا کہ "یوکرین کے بارے میں مبینہ طور پر ‘ڈرٹی بم استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کے بارے میں روسی جھوٹ اتنے ہی مضحکہ خیز ہیں جتنے کہ وہ خطرناک ہیں۔”
پچھلے روسی دعوے کہ یوکرین ممنوعہ ہتھیاروں کا سہارا لے سکتا ہے، جیسے کہ حیاتیاتی ہتھیاروں نے مغرب میں خدشات کو جنم دیا ہے کہ ہو سکتا ہے ماسکو "فالس فلیگ” حملے کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور ان کا الزام کیف پر عائد کر رہا ہے۔