اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) یوکرین اور روس کے درمیان جاری جنگ کے خاتمے کے لیے سعودی عرب کی میزبانی میں سربراہی اجلاس شروع ہو گیا ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سعودی عرب کے شہر جدہ میں ہونے والی سربراہی کانفرنس میں 40 ممالک کے حکام شرکت کر رہے ہیں۔ روس کو سربراہی اجلاس میں شامل نہیں کیا گیا ہے۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ہفتے کے روز شروع ہونے والے مذاکرات کا خیرمقدم کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق اس سربراہی اجلاس میں وہ ممالک بھی شامل ہیں جہاں روس اور یوکرین کی جنگ کے باعث کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتوں میں بڑے پیمانے پر اضافہ ہوا ہے۔
یوکرین کے صدر نے اپنے بیان میں کہا کہ یہ بہت اہم ہے کیونکہ یہ غذائی تحفظ کا مسئلہ ہے، جس سے افریقہ، ایشیا اور دنیا کے دیگر ممالک متاثر ہوتے ہیں جو براہ راست اس بات پر منحصر ہیں کہ امن کے فارمولے کو کیسے نافذ کیا جائے۔ گزشتہ ماہ روس نے یوکرین پر حملے کا الزام عائد کرتے ہوئے بحیرہ اسود سے اشیاء کی برآمد کے معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کیا تھا تاہم یوکرین کا کہنا تھا کہ روس کی دستبرداری کے باوجود اجناس کی برآمدات جاری رہیں گی۔حالیہ دنوں میں روس نے رومانیہ کے قریب یوکرائن کی دو بندرگاہوں کو بھی نشانہ بنایا ہے جہاں اشیاء کے گوداموں پر ڈرون حملے کرکے انہیں تباہ کردیا گیا تھا۔