اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکہ کی جانب سے عائد کی جانے والی نئی پابندیوں پر سخت ردعمل دیتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا ہے کہ روس کسی بھی صورت امریکی دباؤ کے آگے نہیں جھکے گا ۔
روسی صدر نے امریکی اقدامات کو "غیر دوستانہ اور اشتعال انگیز” قرار دیتے ہوئے کہا کہ ایسے اقدامات سے دونوں ممالک کے تعلقات مزید کمزور ہوں گے۔پیوٹن نے کہا کہ کوئی خودمختار ملک دباؤ میں آ کر فیصلے نہیں کرتا ، البتہ انہوں نے تسلیم کیا کہ نئی پابندیاں روسی معیشت پر کچھ اثر ڈال سکتی ہیں۔ تاہم ان کا کہنا تھا کہ روس اپنی خودمختاری اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے ہر ممکن قدم اٹھائے گا۔
واضح رہے کہ امریکہ نے گزشتہ روز روس کی دو بڑی تیل کمپنیوں "روسنیفٹ” (Rosneft) اور "لوک آئل” (Lukoil) پر نئی پابندیاں عائد کی ہیں۔امریکی حکام کے مطابق ان اقدامات کا مقصد روس پر اقتصادی دباؤ بڑھا کر **یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے** کے لیے صدر پیوٹن کو مذاکرات کی میز پر لانا ہے۔
امریکی وزارتِ خزانہ کا کہنا ہے کہ روسی توانائی کے شعبے پر دباؤ ڈالنے سے کریملن کی مالیاتی گنجائش کم ہوگی، لیکن روسی حکومت کا مؤقف ہے کہ یہ پابندیاں مغربی ممالک کے لیے بھی نقصان دہ ثابت ہوں گی کیونکہ توانائی کے عالمی بازار میں عدم استحکام بڑھے گا۔پیوٹن نے اپنے بیان میں مزید کہا کہ **”روس اپنی پالیسی خود طے کرتا ہے اور کسی بیرونی طاقت کے اشارے پر نہیں چلے گا” ۔ ان کے مطابق مغربی ممالک جتنی بھی پابندیاں عائد کر لیں، روس اپنے عوام اور قومی وقار کے تحفظ کے لیے ڈٹا رہے گا۔