اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )ٹک ٹاک اسٹار صندل خٹک کو وفاقی تحقیقاتی ادارے نے حریم شاہ کی نازیبا ویڈیوز لیک ہونے کے معاملے میں گرفتار کرلیا۔
اسپیشل جج سینٹرل اسلام آباد نے ٹک ٹاک اسٹار حریم شاہ کی لیک ہونے والی ویڈیوز کے حوالے سے سماعت کی۔ سماعت کے دوران مدعی حریم شاہ اور ملزمہ صندل خٹک اپنے وکلا کے ہمراہ عدالت میں پیش ہو ئیں۔
سماعت کے دوران ملزمہ صندل خٹک نے کہا کہ حریم شاہ کی ویڈیوز لیک ہو چکی ہیں، وہ کئی سالوں سے مجھے ہراساں کر رہی ہے، حریم شاہ مجھے غیر مہذب تصاویر کے ذریعے بلیک میل کرتی رہی ہے۔
انہوں نے موقف اختیار کیا کہ حریم شاہ کی ویڈیو نہ میں نے بنائی اور نہ ہی لیک کی، مجھ پر الزام لگایا جا رہا ہے۔
جس کے بعد سماعت کے دوران ٹک ٹوکر حریم شاہ نے شواہد پیش کیے اور کمرہ عدالت میں موجود ویڈیوز اور تصاویر دکھائیں۔
جس پر پراسیکیوٹر نے موقف اختیار کیا کہ ٹک ٹاک پر کشمیر کی آزادی کی ویڈیوز پوسٹ نہیں کی جاتیں، ویڈیوز بنانے والے ٹک ٹاکر سب جانتے ہیں۔
اسپیشل جج سینٹرل اعظم خان نے دلائل سننے کے بعد ملزمہ صندل خٹک کی درخواست ضمانت مسترد کردی۔
درخواست مسترد ہونے کے بعد ایف آئی اے نے صندل خٹک کو گرفتار کرلیا۔
صندل خٹک کی گرفتاری کے بعد حریم شاہ نے ٹوئٹ کیا کہ ‘جو کل مجھے گرفتار کرنے عدالت آئی تھی آج اسی عدالت نے گرفتار کرلیا’۔
خیال رہے کہ حریم شاہ کی 27 فروری کے بعد انٹرنیٹ پر کئی ویڈیوز وائرل ہوئی تھیں جن میں انہیں بیڈ روم اور واش روم میں قابل اعتراض حالت میں دیکھا جا سکتا ہے۔
ویڈیوز کے وائرل ہونے کے بعد حریم شاہ کا نام 28 فروری اور یکم مارچ کو ٹوئٹر پر بھی ٹرینڈ ہوا اور لوگ ٹرینڈ میں ان کی جعلی اور پرانی ویڈیوز شیئر کرتے نظر آئے۔
ویڈیوز کے حوالے سے، یکم مارچ کو انہوں نے ایک مختصر ویڈیو میں دعوی کیا تھا کہ ان کی ذاتی ویڈیوز ان کی دوست ٹک ٹاکرز صندل خٹک اور عائشہ نے وائرل کی تھیں۔
حریم کے الزامات کے بعد صندل خٹک نے بھی دعوی کیا ہے کہ انہوں نے حریم شاہ کی ویڈیوز لیک نہیں کیں اور نہ ہی ان کی ویڈیوز ان کے پاس ہیں۔