اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز ) سعودی عرب نے اسرائیلی وزیر کے اس بیان کی مذمت کی ہے جس میں انہوں نے مسجد الاقصیٰ کے احاطے میں یہودیوں کی عبادت گاہ بنانے کا مطالبہ کیا ہے۔عرب میڈیا کے مطابق اسرائیل کے انتہا پسند وزیر قومی سلامتی اتمر بن گوور فلسطینیوں کے خلاف انتہا پسندانہ بیانات دینے سے باز نہیں آرہے، انہوں نے ایک بار پھر اشتعال انگیز بیان دیا ہے۔لاکھوں فلسطینیوں اور عربوں کے لیے اپنے اشتعال انگیز خیالات میں، انھوں نے ایک ریڈیو انٹرویو میں تجویز پیش کی کہ اگر ممکن ہو تو وہ مسجد اقصیٰ کے احاطے میں ایک یہودی ہیکل تعمیر کریں گے۔انتہا پسند صہیونی وزیر نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیلی قانون مسلمانوں اور یہودیوں کے ٹمپل ماؤنٹ پر نماز ادا کرنے کے حقوق کو مساوی قرار دیتا ہے۔
یاد رہے کہ اسرائیلی مسجد اقصیٰ کو ٹیمپل ماؤنٹ کہتے ہیں، یہ بیانات انتہا پسند وزیر اور تقریباً 3 ہزار یہودی آباد کاروں کے مسجد اقصیٰ پر دھاوا بولنے کے صرف دو ہفتے بعد سامنے آئے ہیں۔اس بیان پر فوری طور پر تنقید کی گئی، وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو کے دفتر نے فوری طور پر اس بات کی تصدیق کی کہ مسجد اقصیٰ کی قانونی حیثیت میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ہے۔اسرائیلی وزیر تعلیم نے بین گوور کے خیالات کو احمقانہ اور پاپولسٹ قرار دیا۔اسرائیلی وزیر داخلہ موشے ایربل نے ایسے بیانات کے خطرے سے خبردار کرتے ہوئے ان بیانات کو بند کرنے کا مطالبہ کیا۔