اردوورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)عالمی شہرت یافتہ تیر انداز لارس اینڈرسن اپنی مہارت کا مظاہرہ جاری رکھے ہوئے ہیں اور اب 30 فٹ کے فاصلے سے ایک دروازے میں کی ہول کے ذریعے ایک کے بعد ایک سات تیر مار چکے ہیں جب کہ اس کی چوڑائی صرف 10 ملی میٹر تھی۔
اگرچہ اس نے اس کام کو پہلے بھی انجام دیا تھا، لیکن اب اس کی تصدیق گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ نے کر دی ہے۔ اس نے روایتی کمان سے سات تیر مارے جو معجزانہ طور پر دروازے کے چابی کے سوراخ سے گزرے۔ اس نازک کام میں بہت مہارت درکار تھی ورنہ تیر ہلکی سی حرکت سے بھی اپنے ہدف تک نہیں پہنچ سکتا تھا۔
لارس نے اس کی ایک ویڈیو بنائی جو آج بھی مقبول ہے جس میں وہ تیزی سے تیر چلاتا ہے اور ایک منٹ میں کام مکمل کرتا نظر آتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ 50 سالہ لارس اینڈرسن کو دنیا کا تیز ترین تیر انداز کہا جاتا ہے۔
اپنے مظاہرے میں انہوں نے کاربن تیروں کا استعمال کیا جس کے سرے پر کوئی پنکھ نہیں تھا۔ تاہم اس نے اس مظاہرے میں ترکی میں تیار کردہ روایتی کمان کا استعمال کیا۔ اس سے قبل وہ ڈیڑھ سیکنڈ میں تین تیر مار چکے ہیں۔
لارس کا کہنا ہے کہ اسے بچپن ہی سے تیر اندازی کا شوق تھا، حتیٰ کہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر شوٹنگ بھی کی۔ انہوں نے اپنی طرف آنے والے تیروں کو اپنے ہاتھوں سے پکڑا ہے اور الٹی کمان سے بھی چلایا ہے۔ اس پر 2015 میں ایک ویڈیو بنائی گئی تھی جسے اب تک لاکھوں لوگ دیکھ چکے ہیں۔