اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز )پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان نے جمعے کو اپنے چیف آف اسٹاف شہباز گل کے لیے انصاف کا مطالبہ کرتے ہوئے دعوی کیا کہ پولیس حراست میں ان کے ساتھ جنسی زیادتی کی گئی۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے ٹویٹس میں کہا کہ”تمام تصاویر اور ویڈیوز سے واضح طور پر ظاہر ہوتا ہے کہ گل کو ذہنی اور جسمانی طور پر تشدد کا نشانہ بنایا گیا، جس میں جنسی زیادتی بھی شامل ہے، جس کا تعلق انتہائی بھیانک ہے۔”
پولیس کی جانب سے غداری کے مقدمے میں گل کے ریمانڈ میں توسیع کے مطالبے کے باوجود، اسلام آباد کی ایک ضلعی اور سیشن عدالت نے آج اس کی صحت کے دوبارہ جائزے کے لیے اسے پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (PIMS) بھیجنے کا حکم دیا۔
ڈیوٹی جج جوڈیشل مجسٹریٹ راجہ فرخ علی خان کی جانب سے محفوظ کیا گیا فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے ریمارکس دیئے کہ شہباز گل کی حالت ٹھیک نہیں ہے۔
پی ٹی آئی رہنما ئوں نے گل کی پولیس حراست سے رہائی کا مطالبہ کیا ہے اور بار بار دعوی کیا ہے کہ پولیس حراست میں ان پر تشدد کیا گیا۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل نے بھی پی ٹی آئی رہنما کے حوالے سے رپورٹس پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
اڈیالہ جیل میں مبینہ طور پر طبیعت خراب ہونے کے بعد گل اس وقت پمز ہسپتال میں زیر علاج ہیں۔ اس کے بعد گل کی حالت جاننے کے لیے میڈیکل بورڈ تشکیل دیا گیا۔
بورڈ نے پی ٹی آئی رہنما کے کئی ٹیسٹ اور ایکسرے کی سفارش کی۔ نتائج سے معلوم ہوا کہ کوئی غیر معمولی بات نہیں تھی اور اس کی صحت ٹھیک تھی۔
دریں اثنا، پی ٹی آئی کے چیئرمین نے کہا کہ پولیس نے گل کو توڑنے کیلئے اسے ذلیل کیا اور اب ان کے پاس گل کے واقعہ سے متعلق واقعات کے بارے میں مکمل تفصیلی معلومات ہیں۔
پی ٹی آئی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ بڑے پیمانے پر عوام میں اور ہمارے ذہنوں میں ایک عام تاثر ہے کہ یہ بھیانک تشدد کون کر سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ "یاد رکھیں کہ عوام ردعمل دیں گے۔ ہم ذمہ داروں کا پتہ لگانے اور انہیں انصاف کے کٹہرے میں لانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔”