اردو ورلڈ کینیڈا ( ویب نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی ٹیم چند روز میں پاکستان آئے گی، آئی ایم ایف کو شرائط ماننے کی یقین دہانی کرائی ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے آئی ایم ایف سے کہا ہے کہ غربت کی وجہ سے اب لوگوں پر ٹیکس نہیں لگا سکتے، امیروں پر ٹیکس لگائیں گے۔
شہباز شریف نے کہا کہ ان کی آئی ایم ایف کے ایم ڈی سے بات ہوئی ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ وہ اپنا وفد پاکستان بھیج کر نویں جائزہ کومکمل کریں تاکہ اگلی قسط موصول ہو سکے۔ شہباز شریف کے مطابق ایم ڈی آئی ایم ایف نے کہا کہ وہ پاکستان کی مشکلات کو سمجھتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ گزشتہ رات آئی ایم ایف کے ڈائریکٹر کا فون آیا۔ انہوں نے سوال کیا کہ آپ کے چین اور سعودی عرب سے تعلقات کیسے ہیں؟ میں نے جواب دیا کہ ہمارے دونوں ممالک کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، چین پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے، چین کے وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان ہمارا دیرینہ دوست ہے، ہم دوسرے ممالک کے ساتھ بھی اپنے تعلقات بہتر کررہے ہیں۔
اس حوالے سے وزیراعظم آفس کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف اور انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (ایم ڈی آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
وزیراعظم آفس سے جاری اعلامیے کے مطابق ایم ڈی آئی ایم ایف نے وزیراعظم شہباز شریف کو فون کیا اور سیلاب میں جانی و مالی نقصان پر اظہار ہمدردی کیا۔
وزیراعظم آفس کے مطابق ایم ڈی آئی ایم ایف نے مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
بیان کے مطابق گفتگو کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات پر تشویش پر ایم ڈی آئی ایم ایف کا شکریہ ادا کیا اور انہیں جنیوا میں ہونے والی پاکستان کانفرنس میں شرکت کی دعوت بھی دی۔
کرسٹالینا جارجیوا نے وزیراعظم شہباز شریف کو بتایا کہ آئی ایم ایف بورڈ کا اجلاس 9 اور 10 جنوری کو بلایا گیا ہے، وہ جنیوا کانفرنس میں صرف ورچوئل طور پر شرکت کر سکیں گی۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے ایم ڈی آئی ایم ایف کو یقین دلایا کہ پاکستان آئی ایم ایف پروگرام کو کامیابی سے مکمل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
وزیراعظم نے پاکستان کو درپیش چیلنجز کو سمجھنے اور ان کی ہمدردی پر آئی ایم ایف کے ایم ڈی کا شکریہ ادا کیا۔