اردوورلڈ کینیڈا(ویب نیوز) ڈی سی راولپنڈی نے سربراہ عوامی مسلم لیگ شیخ رشید احمد کی 13 اگست کی رات لال حویلی میں جلسہ کرنے کی درخواست مسترد کر دی۔ شیخ رشید احمد نے جشن آزادی کی مناسبت سے 13 اگست کی رات لال حویلی میں جلسہ کیلئے ضلعی انتظامیہ کو درخواست دی تھی جسے ڈپٹی کمشنر(ڈی سی) راولپنڈی نے مسترد کر دیا۔ ضلعی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ امن وامان کی صورتحال کے پیش نظر عوامی اجتماع کی اجازت نہیں دے سکتے۔
سربراہ عوامی مسلم لیگ اور سابق وفاقی وزیر شیخ رشید احمد نے جلسہ منسوخی کے حوالے سے اپنے ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ ہمیں 13 اگست کو جلسے سے روک دیا گیا ہے، جلسہ کی منسوخی کا مجھے افسوس ہے، میں جلسے کے منسوخ ہونے کا ڈی سی کے آرڈر کے بعد اعلان کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لڑائی جھگڑا نہیں چاہتے، غریب ورکر کی پریشانی نہیں دیکھنا چاہتا، پاکستان کا پہلا اور واحد سیاستدان ہوں جس نے بچوں کی جیل کاٹی، ہری پور جیل میں تیسری اور چوتھی جماعت کے بچوں کو پڑھایا کرتا تھا، میں نے باچا خان، ولی خان، ظہور الہی، شورش کاشمیری، خواجہ صفدر، خواجہ رفیق اور بزنجو کے ساتھ اپنی سیاست کا آغاز کیا۔ سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ مجھے افسوس ہے کہ ماں کا جنازہ پڑھتے ساتھ ہی مجھے سات سال قید ہوئی، میں دبا نہیں میں جھکا نہیں میں بکا نہیں
، میں نے راولپنڈی کی بیٹیوں کیلئے سات تعلیمی ادارے بنائے۔ شیخ رشید نے مزید کہا کہ میری زندگی میں سب سے تکلیف دہ لمحہ یہ تھا کہ مجھے 40 دن کیلئے اٹھا لیا گیا، مجھے معلوم نہیں کہ وہ جگہ کہاں تھی جہاں 40 دن مجھے رکھا گیا لیکن میں نے کسی کے خلاف تحریر نہیں دی، ویڈیو آڈیو بیان نہیں دیا، کسی کی بیگم کے خلاف بیان نہیں دیا اور پریس کانفرنس بھی میں نے اپنی مرضی سے کی۔